پاک صحافت البانیہ میں حزب اختلاف کی جماعتوں کے ہزاروں حامیوں نے جمعرات کی رات اس ملک کے دارالحکومت ترانہ میں مظاہرہ کیا اور وزیر اعظم ایدی راما پر بدعنوانی کا الزام لگاتے ہوئے ان کے استعفے کا مطالبہ کیا۔
پاک صحافت کے مطابق، رائٹرز کا حوالہ دیتے ہوئے، یہ مظاہرین اپنا احتجاج دکھانے کے لیے وزیراعظم کے دفتر اور ترانہ کے میئر کے سامنے جمع ہوئے، جو حکمران سوشلسٹ پارٹی کے رکن ہیں۔
مظاہرین نے فائر بم پھینکنا شروع کر دیا اور مظاہرین اور پولیس کے درمیان تصادم ہوا۔ ان مظاہروں میں لوگوں کے ممکنہ زخمی یا گرفتاری کی کوئی رپورٹ شائع نہیں کی گئی ہے۔
مظاہرین نے اپوزیشن لیڈر سیلی باریشا کی نظر بندی سے رہائی کا بھی مطالبہ کیا۔ وہ، جو 2005 سے 2013 تک البانیہ کے وزیر اعظم رہے، ان پر بدعنوانی کے الزامات ہیں اور تحقیقات جاری ہیں۔ استغاثہ نے ابھی یہ فیصلہ کرنا ہے کہ آیا باریشا پر باضابطہ فرد جرم عائد کی جائے۔
باریشا نے بدعنوانی کے الزام کی تردید کی اور کہا کہ یہ رام کی طرف سے اپوزیشن کو خاموش کرنا سیاسی انتقام ہے۔
اپنے گھر سے ویڈیو کال کے ذریعے مظاہرین سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ البانیہ واحد یورپی ملک ہے جہاں اپوزیشن لیڈر کو بغیر کسی وجہ، دستاویز یا ثبوت کے گھر میں نظر بند کر دیا گیا ہے۔
بیریشا نے مزید کہا: ایدی راما ایک ایسا ملک چاہتے ہیں جس میں البانویوں کی موجودگی، مخالفت اور انصاف کے بغیر ہو۔
انہوں نے اپنے حامیوں کی سول نافرمانی پر بھی زور دیا تاکہ رام کی حکومت کو قبل از وقت انتخابات کرانے پر مجبور کیا جا سکے۔
راما 2013 سے اقتدار میں ہیں اور اس کے بعد سے تمام پارلیمانی اور مقامی انتخابات جیت چکے ہیں۔