بائیڈن: میں صرف خدا کے حکم سے الیکشن سے دستبردار ہوں گا

صدور

پاک صحافت امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ وہ انتخابات سے اسی صورت میں دستبردار ہوں گے جب اللہ انہیں ایسا کرنے کو کہے گا۔

روسی خبر رساں ایجنسی کے مطابق، یہ پوچھے جانے پر کہ کیا وہ اپنی امیدواری واپس لے لیں گے، بائیڈن نے اے بی سی کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا، "اگر اللہ تعالیٰ آسمان سے اترے اور مجھے کہے، تو میں ایسا کر سکتا ہوں۔”

ساتھ ہی، بائیڈن نے یہ بھی کہا کہ کانگریس کے دونوں ایوانوں میں ڈیموکریٹک پارٹی کے دھڑوں کی قیادت نے انہیں انتخابی دوڑ نہ چھوڑنے پر راضی کیا۔

سی این این کے سروے کے مطابق، جورجیا کے شہر اٹلانٹا میں منعقدہ بائیڈن اور ان کے اہم سیاسی حریف ریپبلکن ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ٹیلی ویژن پر ہونے والی بحث کے دو تہائی ناظرین نے کہا کہ ٹرمپ نے بحث جیت لی۔

امریکی صدارتی انتخابات 5 نومبر کو ہوں گے۔

ٹرمپ اور بائیڈن کو پہلے ہی صدارت کے لیے ریپبلکن اور ڈیموکریٹک امیدواروں کے طور پر نامزد کیے جانے والے مندوبین کی مطلوبہ تعداد موصول ہو چکی ہے۔

پارٹی کانگریس گرمی کے آخر میں امیدواروں کی تصدیق کرے گی۔

دریں اثنا، واشنگٹن پوسٹ نے باخبر ذرائع کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ سینیٹر مارک وارنر پیر کو ڈیموکریٹک سینیٹرز کے ایک گروپ کو جمع کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں تاکہ جو بائیڈن کو امریکی صدارتی انتخابات کی دوڑ سے دستبردار ہونے کو کہا جائے۔

پاک صحافت کے مطابق، واشنگٹن پوسٹ نے جمعہ کی رات دو باخبر اہلکاروں کے بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا جنہوں نے اپنے نام ظاہر نہیں کیے، وارنر، ڈیموکریٹک سینیٹر اور سینیٹ کی خارجہ انٹیلی جنس کمیٹی کے سربراہ، ڈیموکریٹک سینیٹرز کے ساتھ رابطے میں ہیں۔

رائٹرز، پولیٹیکو اور ایکسیوس ان میڈیا میں شامل ہیں جنہوں نے اس خبر کی تصدیق کی ہے۔

انتخابی مہم جاری رکھنے کے لیے بائیڈن کی ذہنی اور جسمانی تندرستی کے بارے میں شکوک و شبہات اس وقت بڑھ گئے جب وہ ہکلاتے، ضرورت سے زیادہ توقف کرتے اور ریپبلکن حریف ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ پہلی بحث کے دوران اپنے خیالات کا واضح طور پر اظہار کرنے سے قاصر رہے۔

دریں اثنا، ڈیموکریٹک حامیوں، عوامی شخصیات اور کاروباری ایگزیکٹوز کے ایک بڑے گروپ نے بائیڈن کو خط لکھا ہے کہ وہ اس دوڑ سے باہر ہو جائیں۔

اس خط میں، جس پر 168 دستخط کنندگان ہیں، بائیڈن کو لکھا گیا ہے: ہم آپ سے احترام کے ساتھ کہتے ہیں کہ جمہوریت اور امریکی قوم کے مستقبل کی خاطر دوبارہ انتخابات میں حصہ لینے سے دستبردار ہو جائیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے