احتجاج

ٹیونس میں فلسطینی حامیوں کی امریکی سفیر کو ملک بدر کرنے کی درخواست

پاک صحافت ٹونس کے عوام نے فلسطین کی حمایت جاری رکھتے ہوئے آج امریکی سفیر کو ملک بدر کرنے اور غزہ کی پٹی میں صیہونی حکومت کی جارحیت بند کرنے کا مطالبہ کیا۔

پاک صحافت نے عرب میڈیا کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ٹیونس کے عوام نے امریکی سفارت خانے کے سامنے مظاہرہ کیا، جس میں غزہ میں نسل کشی بند کرنے اور فلسطینی قوم کے خلاف جنگ کی حمایت کرنے پر ملک کے سفیر کو ملک بدر کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔

7 اکتوبر 2023 کو غزہ کی پٹی پر صیہونی حکومت کی جارحیت کے آغاز سے لے کر اب تک تیونس کے عوام نے فلسطینیوں کی مزاحمت کی حمایت اور صیہونیوں کے جرائم کی مذمت میں مسلسل مظاہرے کیے ہیں۔

غزہ کی پٹی میں اسرائیلی حکومت کے جرائم کی مذمت کے ساتھ ساتھ تیونس کے مظاہرین نے اس بات پر زور دیا کہ اگر قابض حکومت نے جنوبی لبنان پر بڑے پیمانے پر حملہ کیا تو وہ اپنے ہاتھوں سے اپنی قبر خود کھود لے گی۔

ارنا کے مطابق صیہونی حکومت کی جانب سے غزہ کی پٹی پر جارحیت کے تقریباً 9 ماہ گزر جانے کے بعد بھی بغیر کسی نتیجے اور کامیابی کے یہ حکومت دن بدن اپنے اندرونی اور بیرونی بحرانوں میں مزید دھنس رہی ہے۔ صیہونی حکومت کے وزیر اعظم کو صیہونی قیدیوں کے خاندانوں کی طرف سے وسیع اندرونی دباؤ کا سامنا ہے کہ وہ جنگ جاری رکھنے کے بجائے فلسطینی مزاحمت کے ساتھ جنگ ​​بندی کے معاہدے پر دستخط کریں۔

نیتن یاہو اور ان کے اتحادی جنگ جاری رکھنا چاہتے ہیں، لیکن ان کے مخالفین جنگ بندی اور صہیونی قیدیوں کی رہائی پر اصرار کرتے ہیں۔ بہت سے ماہرین کا خیال ہے کہ جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرنے کا نیتن یاہو کا مقصد اپنی سیاسی زندگی کو بچانا اور بدعنوانی کے مقدمات کی سماعت سے بچنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

بائیڈن یاہو

مستعفی امریکی حکام: غزہ کے حوالے سے بائیڈن کی پالیسی ناکام ہو گئی ہے

پاک صحافت غزہ کے خلاف جنگ کے خلاف احتجاجا مستعفی ہونے والے امریکی حکومت کے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے