امریکہ کو لبنان کے ساتھ مقبوضہ فلسطین کی شمالی سرحدوں کی صورتحال کی خرابی پر تشویش ہے

بائیڈن

پاک صحافت اخباری ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ امریکی حکومت صیہونی حکومت اور لبنان کی حزب اللہ کے درمیان تنازعہ کے بگڑتے ہوئے پریشان ہے۔

الجزیرہ سے پاک صحافت کے مطابق، ایکسوس ویب سائٹ نے امریکی حکام کے حوالے سے خبر دی ہے کہ صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کو صیہونی حکومت اور حزب اللہ کے درمیان تنازعہ ایک مکمل جنگ میں تبدیل ہونے پر شدید تشویش ہے۔

اس رپورٹ کے مطابق بائیڈن انتظامیہ صیہونی حکومت اور لبنان کی حزب اللہ کے درمیان جنگ کو روکنے کے لیے کوشاں ہے اور اسے اس بات پر تشویش ہے کہ تل ابیب بغیر کسی واضح حکمت عملی کے یا وسیع تر تصادم کے مکمل نتائج پر غور کیے حزب اللہ کے ساتھ جنگ ​​پر اتر جائے گا۔

اس رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے: لبنانی فوج کے کمانڈر اس ہفتے لبنان کی جنوبی سرحد کی صورتحال پر تبادلہ خیال کے لیے امریکہ کا دورہ کر رہے ہیں۔

یہ رپورٹ جاری ہے: واشنگٹن کا خیال ہے کہ غزہ میں جنگ بندی ہی واحد چیز ہے جو لبنان کے ساتھ کشیدگی کو نمایاں طور پر کم کرے گی۔

پاک صحافت کے مطابق لبنان کی حزب اللہ نے گذشتہ چند ماہ کے دوران غزہ کی پٹی میں صیہونی حکومت کے بھیانک جرائم اور اس علاقے میں فلسطینیوں کی نسل کشی کے بعد مقبوضہ علاقوں کے شمال میں اس حکومت کے فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے۔ ایک ایسا مسئلہ جو ان علاقوں میں رہنے والے صہیونیوں کے خوف کا باعث بنا ہے۔

اب تک دسیوں ہزار صہیونی مزاحمتی حملوں کے خوف سے لبنانی سرحدوں کے قریب بستیوں کو چھوڑ چکے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے