غزہ کے عوام کی حمایت میں استنبول میں بڑے پیمانے پر مظاہرے

احتجاج

پاک صحافت غزہ کے عوام کی حمایت میں ترکی کے شہر استنبول میں ایک بڑے پیمانے پر مظاہرہ کیا گیا۔

فلسطین کی سما خبر رساں ایجنسی کے مطابق ہفتہ کی رات استنبول میں غزہ کے عوام کی حمایت اور رفح کے خلاف صہیونی دشمن کی نسل کشی اور جرائم کی مذمت میں ایک بڑا مظاہرہ کیا گیا۔

اس رپورٹ کے مطابق مظاہرین نے غزہ کے عوام کی حمایت اور صیہونی حکومت کی مذمت میں نعرے لگائے۔

خبررساں ذرائع نے ہفتے کی شب اطلاع دی ہے کہ صیہونیوں نے مقبوضہ فلسطین کے مختلف شہروں میں مظاہرے کرکے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کو قاتل قرار دیا۔

قبل ازیں صہیونی میڈیا نے اطلاع دی تھی کہ تل ابیب، مقبوضہ بیت المقدس، قیصریہ اور حیفہ کے شہروں میں ہزاروں افراد نے صیہونی حکومت کے وزیراعظم نیتن یاہو کے خلاف مظاہرے کئے۔

پاک صحافت کے مطابق، فلسطینی مزاحمتی گروہوں نے 15 اکتوبر 2023 کو غزہ سے اسرائیلی حکومت کے ٹھکانوں کے خلاف "الاقصی طوفان” آپریشن شروع کیا تھا، جو اپنی شکست کی تلافی اور مزاحمت کو روکنے کے لیے ہے۔ امریکہ اور بعض مغربی ممالک کی حمایت سے غزہ کی پٹی کے راستے بند کر دیے ہیں اور اس علاقے پر وحشیانہ بمباری کر رہے ہیں۔

غزہ کی پٹی پر صیہونی حکومت کی جارحیت کو سات ماہ سے زیادہ کا عرصہ گزر جانے کے بعد بھی بغیر کسی نتیجے اور کامیابی کے یہ حکومت دن بدن اپنے اندرونی اور بیرونی بحرانوں میں مزید دھنس رہی ہے۔

اس عرصے کے دوران صیہونی حکومت نے اس خطے میں جرائم، قتل عام، تباہی، جنگی جرائم، بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی، امدادی تنظیموں پر بمباری اور قحط کے علاوہ کچھ حاصل نہیں کیا۔

اسرائیلی حکومت مستقبل میں کسی بھی فائدے کی پرواہ کیے بغیر یہ جنگ ہار چکی ہے اور سات ماہ گزرنے کے بعد بھی وہ مزاحمتی گروہوں کو اس چھوٹے سے علاقے میں ہتھیار ڈالنے میں کامیاب نہیں ہوسکی ہے جو برسوں سے محاصرے میں ہے اور دنیا کی حمایت حاصل ہے۔ غزہ میں صریح جرائم کے ارتکاب کے لیے رائے عامہ کھو چکی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے