میکلمور، ڈریک اور کینڈرک کے جھگڑے سے دور، صرف فلسطین میں جنگ بندی کے بارے میں سوچتا ہے

میکرلیمر

پاک صحافت فلسطین کے بارے میں میکل مور کے گانے کو سوشل میڈیا پر لاکھوں بار دیکھا جا چکا ہے۔
میکل مور کے گانے سے حاصل ہونے والی آمدنی اینروا کو عطیہ کی جائے گی۔

میکل مور کے گانوں کو عوام کی طرف سے بڑے پیمانے پر سراہا جا رہا ہے۔ اسے سوشل میڈیا پر اب تک لاکھوں بار دیکھا جا چکا ہے اور اسے لاکھوں افراد پسند بھی کر چکے ہیں۔

مشہور امریکی ریپر، بینجمن ہیمنڈ ہیگرٹی نے ہندس ہال کے عنوان سے ایک نیا گانا گایا ہے جو غزہ کی 6 سالہ بچی شہید ہند رجب کے نام پر رکھا گیا ہے۔ اس نے بائیڈن حکومت پر تنقید کرتے ہوئے اپنے پیج پر یہ پوسٹ کیا ہے۔ اس سے حاصل ہونے والی آمدنی فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے کام کرنے والی تنظیم آنروا کو دی جائے گی۔

میکل مور نے فلسطین کی حمایت کرنے والے امریکی طلباء کی حمایت میں اپنا نیا گانا ہندس ہال کے عنوان سے سوشل میڈیا پر جاری کیا ہے۔ تین منٹ سے بھی کم کے اس گانے میں وہ بائیڈن حکومت پر تنقید کرتے ہوئے جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ ساتھ ہی وہ امن کے خواہاں افراد کے خلاف پولیس کے پرتشدد رویے کی بھی مذمت کرتے ہیں۔

اس گانے کا عنوان اس نام سے لیا گیا ہے جو فلسطین کے حامی طلباء نے کولمبیا یونیورسٹی کے ہیملٹن ہال میں غزہ کی ایک 6 سالہ فلسطینی لڑکی "ہند رجب” کی شہادت کے بعد دیا تھا۔

گانے کی اس ویڈیو میں غزہ میں پولیس کی بربریت اور دھماکوں کی تصاویر ہیں۔ یہ گانا پولیس مخالف گروپ این ڈبلیو اے کے 1988 کے گانے کے ایک حصے سے شروع ہوتا ہے۔ میں نے کیوب اور ایزی-ای سے اسباق لیا جب میں سات سال کا تھا۔ وہ سبق کیا تھا؟ ہاں پولیس کو شرم آتی ہے۔ اس کے بعد وہ سامیت دشمنی کے الزامات کا سامنا کرنے والے طلباء کی حمایت کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ہم ان لوگوں کے جھوٹ کو دیکھ رہے ہیں جو کہتے ہیں کہ صیہونیت مخالف ہونا یہود دشمنی ہے۔ میں نے یہودی بھائیوں اور بہنوں کو بھی دیکھا جو احتجاج کر رہے ہیں۔ ان یہودیوں نے یکجہتی کا مظاہرہ کیا اور نعرے لگائے کہ فلسطین کو آزاد کیا جائے۔

دی گارڈین کی رپورٹ کے مطابق امریکہ میں فلسطین کی حمایت کرنے پر 2000 سے زائد طلباء کو گرفتار کیا گیا ہے۔

اپنے گانے میں وہ سینسر پر تنقید کرتے ہوئے کہتا ہے کہ آپ ’’میٹا‘‘ خرید سکتے ہیں لیکن مجھے نہیں۔ آپ ٹکٹاک پر پابندی لگا سکتے ہیں۔ آپ ہمیں الگورتھم سے ہٹا سکتے ہیں لیکن اب بہت دیر ہو چکی ہے۔ ہم نے حقیقت دیکھی ہے۔ ہم اس کے گواہ ہیں۔ ہم نے اپنی آنکھوں سے کھنڈرات، ٹوٹی پھوٹی عمارتوں، ماؤں، بے سہارا بچوں اور ان مردوں کو دیکھا ہے جنہیں تم نے قتل کیا ہے۔ اس کے بعد بائیڈن کی حکومت آتی ہے۔ تمہارے ہاتھ خون سے رنگے ہوئے ہیں۔ بائیڈن، ہم سب کچھ دیکھ رہے ہیں۔ ہم آپ کو ووٹ نہیں دیں گے۔

ریپ کی اس واپسی میں، میکلمور ہپ ہاپ کی دنیا کی موجودہ حالت کی طرف اشارہ کرتا ہے اور اپنے ساتھیوں کی طرف متوجہ ہوتا ہے جو دنیا میں رونما ہونے والے واقعات سے لاتعلق اور غیر جوابدہ ہیں۔

ان فنکاروں کو کیا ہوگیا ہے؟ آپ کو کیا کہنا چاہئے؟ اگر میں کسی کے ماتحت ہوتا تو شاید آج مجھے نکال دیا جاتا۔ میرے لیے اچھی بات یہ ہے کہ میں نے اسے اپنے دل کی گہرائیوں سے لکھا ہے۔ میں جنگ بندی چاہتا ہوں۔ کون ڈریک کے جواب کی پرواہ کرتا ہے؟ کیا آپ خطرہ مول لینے کے لیے تیار ہیں؟ آپ کیا قربانی دینے کے لیے تیار ہیں؟

میکل مور کے گانوں کو لوگوں کی جانب سے بے حد پسند کیا جا رہا ہے۔ لاکھوں لوگ اسے پسند کر رہے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے