یمن

یمن دوسری جنگ عظیم کے بعد امریکہ کا سب سے بڑا بحری چیلنج

(پاک صحافت) امریکی میڈیا نے بتایا کہ یمنی فوج نے بحیرہ احمر میں امریکی افواج کے لیے جو چیلنج پیدا کیا ہے وہ دوسری جنگ عظیم کے بعد سے بے مثال ہے۔

تفصیلات کے مطابق امریکی بحریہ کے ماہرین اور اعلی حکام کا خیال ہے کہ بحیرہ احمر میں یمنی مسلح افواج کی کارروائیوں کا مقابلہ کرنا دوسری عالمی جنگ کے بعد سے سب سے بڑی اور سب سے مشکل بحری جنگ ہے جس میں امریکہ شامل ہے۔

یمن کی انصاراللہ جو کبھی اپنی مشین گنوں اور پک اپ گاڑیوں سے لڑتی تھی، آج ڈرونز، میزائلوں اور دیگر قسم کے ہتھیاروں کے نہ ختم ہونے والے بہاؤ کے ساتھ بحیرہ احمر میں امریکی فوج کو چیلنج کیا ہے، ایک ایسا علاقہ جس کو عبور کرنا ضروری ہے۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ حوثیوں نے نومبر سے لے کر آج تک تقریباً ہر روز کارروائیاں کی ہیں۔ انہوں نے 50 سے زیادہ اہداف پر حملہ کیا ہے اور بحیرہ احمر کو عبور کرنے والے بحری جہازوں کی تعداد میں کمی آئی ہے۔

غزہ جنگ کے آغاز اور اس علاقے میں عام شہریوں کے خلاف صیہونی حکومت کے جرائم کے بعد یمن کی انصاراللہ نے اعلان کیا ہے کہ فلسطینی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے بحیرہ احمر میں ان تمام بحری جہازوں کو نشانہ بنائے گی جن کا کسی نہ کسی صورت میں صیہونی حکومت سے تعلق ہے۔

یہ بھی پڑھیں

ٹرک

چین: بین البراعظمی بیلسٹک میزائل ہتھیار کی کارکردگی کو جانچنے کے لیے داغا گیا

پاک صحافت بین الاقوامی سطح پر بیجنگ کے بین البراعظمی بیلسٹک میزائل داغنے کی وسیع …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے