(پاک صحافت) ترکی کے صدر نے ایک بیان میں روم کنونشن پر دستخط کرنے والے ممالک سے صیہونی حکومت کے مجرم رہنماؤں کی گرفتاری کے لیے بین الاقوامی فوجداری عدالت کے فیصلے پر عمل کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ اسرائیلی حکام کے لیے میدان تنگ ہوگیا ہے اور ہم عالمی صیہونیت کے سامنے ہتھیار نہیں ڈالیں گے۔
تفصیلات کے مطابق ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ ترکی فلسطین، غزہ اور لبنان کے لیے اس سے کہیں زیادہ کر رہا ہے جو میڈیا میں دیکھا اور جھلک رہا ہے۔ جب تک نسل کشی بند نہیں ہوجاتی اور غزہ اور فلسطین آزاد نہیں ہوجاتے ہم پوری طاقت کے ساتھ فلسطین میں اپنے بھائیوں کے ساتھ رہیں گے۔
اردوگان نے بین الاقوامی فوجداری عدالت میں صیہونی حکومت کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور اس حکومت کے معزول وزیر جنگ یوف گیلنٹ کے وارنٹ گرفتاری کے اجراء کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہا کہ وہ ممالک جنہوں نے روم کنونشن پر دستخط کیے ہیں۔ بین الاقوامی فوجداری عدالت کے فیصلے پر عمل درآمد کرنے کے پابند ہیں۔
ترکی کے صدر نے اس سلسلے میں اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا: بین الاقوامی فوجداری عدالت کی جانب سے نیتن یاہو اور گیلانٹ کے خلاف وارنٹ گرفتاری کے اجراء کے بعد اسرائیلی حکام کے لیے میدان تنگ ہوگیا ہے۔
اردوگان نے یہ بھی تاکید کی کہ ہم عالمی صیہونیت کے سامنے ہتھیار نہیں ڈالیں گے اور ہم اپنے فلسطینی بھائیوں کی حمایت جاری رکھیں گے۔