ہر کوئی صرف باتیں کر رہا ہے۔ زیلنسکی

زلنسکی

(پاک صحافت) یوکرائنی صدر نے ایک انٹرویو میں کہا کہ مغربی اتحادی کیف کی فوجی مدد کے حوالے سے اہم فیصلوں میں تاخیر کر رہے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق رائٹرز کے ساتھ ایک انٹرویو میں، یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے بھی اپنے مغربی شراکت داروں سے جنگ میں شامل ہونے کا مطالبہ کیا، یوکرین کو روسی میزائلوں کو روکنے میں مدد کی اور یوکرین کو سرحد کے قریب تعینات روسی فوجی ساز و سامان کے خلاف مغربی ہتھیاروں کو استعمال کرنے کی اجازت دی۔

لڑائی میں مدد اور مداخلت کو تیز کرنے کی درخواست اس ملک کے شمال مشرق، مشرق اور جنوب میں 1000 کلومیٹر سے زیادہ فرنٹ لائنوں پر روسی افواج کے دوہرے دباؤ کی عکاس ہے۔

زیلنسکی کا مزید کہنا تھا کہ 24 فروری 2022 کو یوکرین پر روس کے حملے کے آغاز کے بعد سے میدان جنگ میں حالات بہت مشکل ہو گئے ہیں۔

یوکرین کے صدر نے یہ بھی کہا: ڈونباس میں تنازعات اور لڑائی کی ایک طاقتور لہر ہے۔” ہم کوراخیف، پوکروسک اور چاسیو یار میں لڑائی دیکھ رہے ہیں۔ "خارکیف میں حالات اب قابو میں ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے