چین بھارت اسٹریٹجک ڈائیلاگ؛ تعاون پر زور اور شکوک و شبہات پر قابو پانا

ھند

پاک صحافت اپنے ہندوستانی ہم منصب کے ساتھ ملاقات میں چینی وزیر خارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں ممالک کو شکوک و شبہات کو کم کرنے، باہمی مفاہمت کو بڑھانے اور مشترکہ تعاون کے حصول کے لیے اقدامات کرنے چاہییں۔

گلوبل ٹائمز سے آئی آر این اے کے مطابق وانگ یی نے پیر کو وکرم مصری کے ساتھ ملاقات میں کہا کہ چین اور بھارت کو آدھے راستے سے ایک دوسرے کے قریب آنے کے موقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا: "دونوں ممالک کو باہمی شکوک و شبہات، بیگانگی اور کمزور کرنے کی بجائے باہمی مفاہمت اور تعاون کے ساتھ ساتھ مشترکہ کامیابیوں پر زیادہ بامعنی اقدامات تلاش کرنے چاہئیں۔”

اطلاعات کے مطابق یہ ملاقات کشیدگی کو کم کرنے اور دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے عملی حل تلاش کرنے کے مقصد سے ہوئی۔

پاک صحافت کے مطابق، بھارت اور چین نے گزشتہ نومبر سے متنازعہ ہمالیہ سرحد پر فوجی محاذ آرائی کے خاتمے کے لیے ایک معاہدے پر عمل درآمد شروع کر دیا ہے۔

یہ اقدام، چار سال قبل ایک مہلک تصادم کے بعد سے دونوں ایشیائی ممالک کے درمیان تناؤ کو کم کرنے کا سب سے بڑا قدم ہے، جس میں ہندوستان کے لداخ خطے کے حساس مقامات سے فوجی دستوں کا انخلا شامل ہے۔

یہ معاہدہ چینی صدر اور بھارتی وزیر اعظم کے درمیان روس میں برکس سربراہی اجلاس کے موقع پر طے پایا تھا اور تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ اس نے پانچ سال بعد دونوں ممالک کے درمیان باضابطہ مذاکرات کے آغاز کی راہ ہموار کی۔

جب کہ نئے معاہدے سے سیاسی اور تجارتی تعلقات میں بہتری کی امید پیدا ہوئی ہے، ہندوستان چین کے ساتھ اقتصادی تعلقات کو وسعت دینے میں محتاط رہتا ہے، صرف محدود اقدامات اٹھاتا ہے، بشمول ویزا کی شرائط میں نرمی اور براہ راست پروازیں دوبارہ شروع کرنا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے