(پاک صحافت) جبکہ آج رات فرانسیسی اولمپکس کے فریم ورک میں صیہونی حکومت کی فٹ بال ٹیم اور ایشیائی ملک "مالی” کے درمیان مقابلہ منعقد ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق اسرائیل کو ان مقابلوں سے باہر کرنے کے لیے "نہ اولمپکس، نہ نسل کشی” مہم وسیع ہوگئی ہے۔ درحقیقت یہ نعرہ اولمپک کھیلوں کے مقابلوں کے دوران فلسطین پر قبضے اور غزہ میں جاری غیر انسانی جنگ کے مسئلے کی طرف توجہ مبذول کرانے کے لیے لگایا گیا تھا۔
ایک ایسا ایونٹ جو دنیا کی توجہ مبذول کروانے والا ہے اور اب اس عالمی تقریب کا انعقاد غزہ پر 9 ماہ کی مسلسل بمباری اور غزہ کے مکینوں کے خلاف اسرائیل کے جنگی جرائم کے ساتھ ہے۔
اسرائیل کا بائیکاٹ کیوں؟
اسرائیل کے بائیکاٹ کے بارے میں جو سب سے اہم وجہ اٹھائی جاسکتی ہے وہ اس حکومت کے جرائم کی طویل فہرست ہے:
48,545 افراد: غزہ کے خلاف اسرائیل کی جنگ میں شہید اور لاپتہ ہونے والوں کی تعداد
16,080 افراد: بچے شہید
34 افراد: بھوک کے نتیجے میں بچے شہید
10,800 افراد: خواتین شہداء کے کی تعداد
520 افراد: طبی عملے کے شہداء کے کی تعداد
160 افراد: صحافی شہیدوں کی تعداد