ٹرمپ کے وائٹ ہاؤس میں داخل ہونے سے پہلے ان کے پیغامات کو سمجھنا مشکل ہے۔ صیہونی تجزیہ کار

ٹرمپ اور نیتن یاہو

(پاک صحافت)  ایک انٹرویو میں، عبرانی زبان کے اخبار ہارٹیز کے عسکری تجزیہ کار، آموس ہارئیل کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ الیکشن جیتنے کے بعد سے ہمیشہ کی طرح ایسے پیغامات دے رہے ہیں جنہیں سمجھنا مشکل ہے۔

تفصیلات کے مطابق اس انٹرویو میں، عبرانی زبان کے اخبار ہارٹیز کے اس عسکری تجزیہ کار نے کہا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ ٹرمپ کی فتح کے ساتھ، اسرائیل کے لیے اس مسلسل جنگ سے بچا جاسکتا ہے جس میں وہ کئی محاذوں پر مصروف ہے۔ نیتن یاہو کا خیال ہے کہ وہ ٹرمپ کو پہلے کی طرح اپنے مقاصد کے حصول کے لیے استعمال کرسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ٹرمپ الیکشن جیتنے کے بعد سے ایسے پیغامات دے رہے ہیں جن کو سمجھنا مشکل ہے اور ان پیغامات کی حقیقت شاید ان کے وائٹ ہاؤس میں داخل ہونے کے بعد ہی معلوم ہوسکے گی، موجودہ صورتحال میں منصوبے اور پروگرام بشمول پابندیوں میں سختی، اسرائیل کو فوجی برآمدات اور ویٹو کے عدم استعمال پر غور کیا جا رہا ہے۔

اس صہیونی تجزیہ نگار نے تاکید کی کہ اس وقت تاریک تصویر یہ ہے کہ صیہونی حکومت کی کابینہ قیدیوں کے تبادلے کے لیے کسی معاہدے کی تلاش میں نہیں ہے، کیونکہ حکومتی اتحاد میں انتہائی دائیں بازو کی جماعت فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے خلاف ہے اور نیتن یاہو بھی۔ اس میں اپنی سیاسی نجات نظر آتی ہے یہاں تک کہ وہ بدعنوانی کے مقدمات کی سماعت کو کسی بھی طرح سے ملتوی کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے