(پاک صحافت) امریکہ کے سابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر غزہ میں صیہونی حکومت کے جرائم کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ میں بعض یہودی سیاست دانوں نے اسرائیل سے منہ موڑ لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق فاکس نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے ٹرمپ نے ایک بار پھر مظلوم فلسطینی عوام کی حمایت میں مختلف امریکی یونیورسٹیوں میں صیہونیت مخالف حالیہ مظاہروں پر کڑی تنقید کی اور دعوی کیا کہ ان مظاہروں میں شریک افراد کی برین واشنگ کی گئی۔
ٹرمپ نے سینیٹ میں ڈیموکریٹک اکثریت کے رہنما اور ریاستہائے متحدہ کے اعلی ترین یہودی عہدیدار چک شومر پر حملہ کیا، جنہوں نے اس سے قبل غزہ جنگ میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا اور ان سے استعفی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ میں دیکھ رہا ہوں کہ یہودی سیاست دانوں نے (امریکہ میں) اسرائیل کی کمر خالی کر دی ہے۔ میں دیکھ رہا ہوں، تم بھی دیکھو۔
انہوں نے غزہ میں صیہونی حکومت کے جرائم کی ایک بار پھر حمایت کا اعلان کرتے ہوئے اسرائیل کی حمایت میں امریکی صدر جوبائیڈن کے اقدامات پر تنقید کی اور دعوی کیا کہ بائیڈن حکومت اس حکومت کی خاطر خواہ حمایت نہیں کرتی۔
ٹرمپ نے مزید کہا کہ اب کوئی نہیں جانتا کہ امریکہ کہاں کھڑا ہے، اور میری رائے میں، بائیڈن (اسرائیل کی حکومت) کے ساتھ کھڑے نہ ہو کر بہت بڑی غلطی کر رہے ہیں۔