(پاک صحافت) چینی حکومت کی کوششوں کے تحت فلسطینی گروپ بیجنگ میں جمع ہوئے اور "قومی اتحاد” کے معاہدے پر دستخط کرکے تمام دھاروں اور سیاسی دھڑوں کے اتحاد کی طرف ایک اہم قدم اٹھایا جس کا مقصد فلسطینی قومی اتحاد کی حکومت کی تشکیل کے نظریے کو آگے بڑھانا ہے۔
تفصیلات کے مطابق فتح اور حماس سمیت 14 فلسطینی گروپوں اور سیاسی دھاروں کے نمائندوں نے بیجنگ میں تین دن تک جاری رہنے والے گفت و شنید کے بعد عبوری قومی مفاہمتی حکومت کی تشکیل کے لیے ایک ابتدائی فریم ورک پر دستخط کیے ہیں۔
ذرائع کے مطابق اس اجلاس کے آخری آٹھ نکاتی بیان میں تمام بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق فلسطینی عوام کے قبضے کے خلاف مزاحمت اور اسے ختم کرنے کا حق اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مطابق فلسطینیوں کی ان کی سرزمین پر واپسی کا مطالبہ کیا گیا۔ قرارداد 194 پر زور دیا گیا ہے۔
مغربی کنارے، غزہ کی پٹی اور قدس سمیت پورے فلسطینی علاقوں میں فلسطینی اداروں کے درمیان اتحاد، ناکہ بندی کا خاتمہ اور بین الاقوامی انسانی اور طبی امداد بھیجنے کے عمل میں غیر مشروط تیزی اور غزہ کی پٹی کی تعمیرنو میں شرکت اس بیانیے میں شامل ہے۔
فلسطینی گروہوں نے بھی مسجد اقصی اور اسلام اور عیسائیت کے مقدس مقامات کی بے حرمتی کی صہیونی سازشوں اور اقدامات کا مقابلہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے فلسطینی سرزمین پر صیہونیوں کی موجودگی اور مسلسل قبضے اور آبادکاری کے حوالے سے ہیگ کورٹ کے حالیہ مشاورتی فیصلے کی بھی حمایت کی۔