فلسطین

فرانسیسی پارلیمنٹ میں ایک بار پھر فلسطینی پرچم لہرا دیا گیا

(پاک صحافت) فرانسیسی پارلیمنٹ کے ایک رکن کو فلسطینی پرچم لہرانے پر معطل کیے جانے کے ایک ہفتے بعد اس ملک کے ایک اور قانون ساز نے بدھ کے روز اسی طرح کی کارروائی کرتے ہوئے فلسطینی پرچم لہرایا۔

تفصیلات کے مطابق بائیں بازو کی لافرنس انسمس (LFI) پارٹی کے رکن ریچل کیکے نے بھی پارلیمنٹ میں حکومت کے سوال و جواب کے اجلاس کے دوران فلسطینی پرچم کے رنگوں والا لباس پہنا۔ اس جماعت کے سربراہ میتھیلڈے پانوٹ نے کہا کہ فلسطینی پرچم لہرانا قومی اسمبلی میں علامت کی طاقت لانے کا ایک طریقہ ہے۔ ہمارا یہ کہنے کا مقصد ہے کہ ہم اس وقت تک نہیں رکیں گے جب تک فرانس امن کے لیے اقدام کے طور پر فلسطین کی ریاست کو تسلیم نہیں کرتا۔

انہوں نے مزید کہا کہ پارٹی اپنی کارروائیاں جاری رکھے گی جب تک فرانس اسرائیل کے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کی انتہائی دائیں بازو کی حکومت کے ہتھیاروں پر پابندی کا حکم جاری نہیں کرتا۔ فرانس کے ایوان زیریں نے بائیں بازو کے نمائندے اور پارٹی (ایل ایف آئی) کے رکن سیباسٹین ڈیلوگو کو فلسطینی پرچم لہرانے اور 2 ماہ کے لیے ان کی تنخواہ میں سے نصف کٹوتی کرنے پر معطل کر دیا۔

دریں اثنا، ڈیلوگو نے رائٹرز کو بتایا کہ یہ پہلی بار ہے کہ پارلیمنٹ میں غیر ملکی پرچم بلند کیا گیا ہے، لیکن بحیرہ روم کے دوسری طرف لوگوں کی ہلاکت کو دیکھتے ہوئے، یہ ایک مناسب اقدام ہے۔

یہ بھی پڑھیں

ٹرمپ

امریکی صدر: مصر اور اردن فلسطینیوں کو قبول کریں گے۔ شام میں ہمارا کوئی تعلق نہیں ہے

پاک صحافت امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ مصر اور اردن فلسطینیوں کو …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے