(پاک صحافت) بین الاقوامی فوجداری عدالت کے پراسیکیوٹر کریم خان نے صیہونی حکومت کی جانب سے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو اور اس حکومت کے سابق وزیر جنگ یوف گیلانٹ کے وارنٹ گرفتاری پر نظر ثانی کی درخواست کی مخالفت کی۔
تفصیلات کے مطابق کریم خان نے حکومت کی اس درخواست کو مسترد کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ درخواست اس وقت متعلقہ نہیں ہے لیکن ممکن ہے کہ عدالتی عمل کے اگلے مراحل میں ایسی درخواست کی جاسکے۔
صیہونی ذرائع نے کہا ہے کہ اسرائیلی حکومت نے بدھ کے روز بین الاقوامی فوجداری عدالت میں "کورٹ آف اپیلز” میں دو دستاویزات جمع کرائے ہیں۔
پہلی دستاویز میں، جس میں 14 صفحات ہیں، اس حکومت نے اس کیس کو سنبھالنے اور نیتن یاہو اور گیلنٹ کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کرنے کے لیے "پری ٹرائل کورٹ” کے اختیار کو مسترد کر دیا ہے۔
دوسری دستاویز میں جو 13 صفحات پر مشتمل ہے، صیہونی حکومت نے عدالت کی جانب سے مقدمہ واپس کرنے اور اسے اسرائیل کے حوالے کرنے کی مخالفت پر اعتراض کیا ہے۔
یاد رہے کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت "دی ہیگ” نے صیہونی حکومت کے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو اور اس حکومت کے سابق وزیر جنگ یوو گیلانٹ کو جنگی جرائم کے ارتکاب کے الزام میں گرفتار کرنے کا حکم دیا ہے۔