حماس ایک مزاحمتی گروپ ہے دہشت گرد گروپ نہیں۔ اردوغان

اردوغان

(پاک صحافت) ترکی کے صدر نے کہا ہے کہ حماس ایک مزاحمتی گروہ ہے جس کی زمینوں پر 1947 سے قبضہ ہے اور زمینوں پر قبضے کے بعد وہ ان کی حفاظت کرتے ہیں۔ میں حماس کو دہشت گرد گروپ نہیں سمجھتا، اس کے برعکس میں حماس کو ایک مزاحمتی گروپ کے طور پر دیکھتا ہوں جو اپنی سرزمین اور لوگوں کی حفاظت کے لیے لڑتا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان نے انقرہ میں صدارتی کمپلیکس میں یونانی وزیراعظم کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں یونان کے ساتھ ہمارا معاہدہ مضبوط ہو رہا ہے۔ ہم اس بات پر متفق ہیں کہ ہمارے خطے کے مستقبل میں دہشت گرد گروہوں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔

اردوغان نے یونان میں ترک اقلیت کی صورت حال کے بارے میں کہا کہ ہم اپنے تعلقات میں مثبت ماحول کی توقع رکھتے ہیں جو یونان میں ترک اقلیت اور اپنے ہم وطنوں کے حقوق کا احترام کرنے میں مدد کرے گی۔ جزیرے پر موجود حقائق کی بنیاد پر قبرص کے مسئلے کا منصفانہ اور مستقل حل تلاش کرنا ضروری ہے۔ اس طرح کے اقدام سے ہمارے خطے کے استحکام اور امن کو تقویت ملے گی۔

اردوغان نے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حکومت کے حملوں کے تسلسل کی طرف اشارہ کیا اور تاکید کی کہ ہم بحیثیت ترکی، اسرائیل کو جنگ بندی کو قبول کرنے اور فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے پر مجبور کرنے کے لیے اپنے سفارتی رابطے جاری رکھیں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے