(پاک صحافت) جنوبی افریقہ میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں ووٹوں کی گنتی کے نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکمراں جماعت "African National Congress (ANC)” تین دہائیوں کے بعد اپنی پارلیمانی اکثریت کھو چکی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ہفتے کے روز شائع ہونے والے 99.85% ووٹوں کی گنتی کے نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ افریقن نیشنل کانگریس نے 40% ووٹ حاصل کیے ہیں۔ اس پارٹی نے 2019 کے انتخابات میں تقریباً 57.5 فیصد ووٹ حاصل کیے تھے۔ افریقن نیشنل کانگریس نے 1994 سے ہمیشہ پارلیمنٹ میں اکثریت حاصل کی ہے، جب نیلسن منڈیلا نے جنوبی افریقہ کو سفید فام اقلیت کے کنٹرول سے نکال کر جمہوریت کی طرف راغب کیا۔
افریقن نیشنل کانگریس نئی حکومت بنانے اور سیرل رامافوسا کو دوبارہ منتخب کرنے میں مدد کے لیے دوسری جماعتوں کے ساتھ بات چیت کرنے پر مجبور ہے۔ افریقن نیشنل کانگریس کے ڈپٹی سکریٹری "نوموولا موکونیانے” نے کہا کہ ہم نے انتخابات سے قبل دوسری جماعتوں کے ساتھ بات چیت شروع کر دی تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ حتمی نتائج کے باضابطہ اعلان کے بعد اگلے اقدامات کا فیصلہ کیا جائے گا۔ حتمی نتائج کا اعلان اس اتوار کو ہونا ہے، جنوبی افریقہ کے صدر رامافوسا بھی خطاب کریں گے۔
سینٹرل رائٹ پارٹی "ڈیموکریٹک الائنس” 21.81% ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے اور "Omkhontu Wasizwe” (MK) پارٹی 14.5% ووٹوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔