(پاک صحافت) ٹائم میگزین کو انٹرویو دیتے ہوئے امریکی صدر جوبائیڈن نے ایک بار پھر صیہونی حکومت کی مکمل حمایت کی اور تقریباً آٹھ سالوں کے دوران غزہ کی پٹی میں 15000 بچوں سمیت 36,000 فلسطینیوں کے قتل کے باوجود کہا کہ یہ یہ واضح نہیں ہے کہ اسرائیل نے جنگی جرم کا ارتکاب کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ٹائم میگزین کے اس سوال کے جواب میں کہ آیا وہ سمجھتے ہیں کہ نیتن یاہو اپنی سیاسی وجوہات کی بنا پر غزہ کی جنگ کو طول دے رہے ہیں، جوبائیڈن نے کہا کہ میں اس پر تبصرہ نہیں کروں گا، لیکن لوگوں کے اس نتیجے پر پہنچنے کی ہر وجہ موجود ہے۔
صیہونی حکومت کے ہاتھوں غزہ کی پٹی میں فلسطینی عوام کی نسل کشی کو نظر انداز کرتے ہوئے امریکی صدر نے دعوی کیا کہ یہ واضح نہیں ہے کہ آیا صیہونی فوج نے اس علاقے میں جنگی جرائم کا ارتکاب کیا ہے یا نہیں۔
یاد رہے کہ فلسطین کی وزارت صحت نے منگل کے روز اعلان کیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں صیہونی حکومت کی فوج کے حملوں میں شہید ہونے والوں کی تعداد 36 ہزار 595 ہوگئی ہے۔ فلسطینی وزارت تعلیم نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ شہداء میں سے 15000 سے زیادہ بچے ہیں۔