(پاک صحافت) خبر رساں ادارے روئٹرز نے ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ تین باخبر ذرائع نے کہا ہے کہ امریکی صدر جوبائیڈن نے سعودی عرب کو امریکی جارحانہ ہتھیاروں کی فروخت پر عائد پابندی ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق امریکی ڈیموکریٹک صدر بائیڈن نے 3 سال قبل اور وائٹ ہاؤس میں عہدہ سنبھالنے کے فوراً بعد امریکا سے سعودی عرب کو جارحانہ ہتھیاروں کی فروخت معطل کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ امریکی کانگریس کے ایک اہلکار نے اطلاع دی ہے کہ بائیڈن انتظامیہ نے اس ہفتے قانون سازوں کو مطلع کیا ہے کہ اس نے سعودی عرب کو جارحانہ ہتھیاروں کی فروخت پر عائد پابندی ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق امریکی اہلکار کے مطابق سعودی عرب کو جارحانہ ہتھیاروں کی فروخت ممکنہ طور پر اگلے ہفتے سے دوبارہ شروع ہو جائے گی۔ بائیڈن انتظامیہ کے ایک سینئر اہلکار نے بھی اس بات پر زور دیا کہ امریکی فریق یہ اعلان کرتے ہوئے کہ سعودی عرب کے حکام معاہدے کے پابند رہے ہیں، معاہدے کے ساتھ وفادار رہنے کے لیے تیار ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اس امریکی اہلکار نے کہا کہ امریکہ سے سعودی عرب کو ہتھیاروں کی فروخت کے معاہدوں پر عمل درآمد اسی سابقہ طریقہ کار کی بنیاد پر ایوان نمائندگان کے نوٹیفکیشن اور اس سے مشاورت کے ساتھ جاری رہے گا۔