فرانس

اولمپکس کے موقع پر فرانس سیاسی تعطل اور بدامنی کا شکار

(پاک صحافت) فرانس میں پارلیمانی انتخابات کو تقریباً ایک ہفتہ گزر چکا ہے، جس کی وجہ سے اس ملک میں سیاسی تعطل پیدا ہوگیا ہے اور جب کہ پیرس اولمپکس کے آغاز میں صرف دو ہفتے باقی رہ گئے ہیں، تاہم پارٹیاں اب بھی منقسم ہیں اور بدامنی پھیلنے کے خدشات ہیں۔

تفصیلات کے مطابق نیویارک ٹائمز اخبار نے لکھا ہے کہ فرانس میں دائیں اور بائیں بازو کی جماعتیں دعوی کرتی ہیں کہ وہ انتخابات میں فاتح ہیں، جب کہ فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کا اصرار ہے کہ انتخابات میں کوئی فاتح نہیں ہوا۔

بائیں بازو کی جماعتیں خود کو انتخابات کا فاتح سمجھتی ہیں اور دائیں بازو کی جماعتوں کا موقف ہے کہ فرانسیسیوں نے انہیں ووٹ دیا ہے، جن میں قومی اسمبلی کی پارٹی کی 146 نشستیں بھی شامل ہیں۔ اپنی سیٹیں گنوانے والے سینٹر اس فرق کو پر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن فی الحال کوئی بھی اس فرق کو کم کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتا۔

قانون کے مطابق، فرانسیسی قومی اسمبلی کو اپنی نئی تشکیل میں پہلی بار 18 جولائی کو بلانا ہوگا۔ ارکان پارلیمنٹ کے سپیکر کو شدید عدم اعتماد اور قومی بے چینی کی فضا میں متعارف کرانے کی کوشش کریں گے۔

قائم مقام فرانسیسی وزیراعظم گیبریل ایتھل میکرون سے شاذ و نادر ہی بات کرتے ہیں، جنہوں نے گزشتہ ماہ ان سے مشورہ کیے بغیر فوری انتخابات کا اعلان کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں

ٹرمپ

اسکائی نیوز: ٹرمپ کی زندگی پر ایک اور کوشش انہیں انتخابات میں مضبوط نہیں کرے گی

پاک صحافت دی اسکائی نیوز چینل نے 2024 کے امریکی صدارتی انتخابات کے لیے ریپبلکن …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے