(پاک صحافت) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرین کے 30 روزہ جنگ بندی کے معاہدے اور یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کی وائٹ ہاؤس میں واپسی کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا: مجھے امید ہے کہ پوٹن بھی جنگ بندی پر راضی ہوں گے۔
تفصیلات کے مطابق منگل کی شام وائٹ ہاؤس کے میدان میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے مزید کہا: یوکرین نے مکمل جنگ بندی پر رضامندی ظاہر کی ہے اور ہمیں امید ہے کہ روس بھی راضی ہو جائے گا۔ ہم آج یا کل ان (روس) سے ملیں گے۔ اگر روس جنگ بندی پر راضی نہیں ہوا تو جنگ جاری رہے گی اور مزید لوگ مارے جائیں گے۔ میرے خیال میں یہ بہت بڑا فرق ہے، میرے خیال میں اوول آفس میں آپ کی آخری ملاقات سے یہ بہت بڑا فرق ہے، اور یہ مکمل جنگ بندی ہے۔
ذرائع کے مطابق یہ پوچھے جانے پر کہ کیا وہ زیلنسکی کو وائٹ ہاؤس میں مدعو کریں گے، ٹرمپ نے صحافیوں کو بتایا: بالکل، بالکل۔ ہر ہفتے تین سے چار ہزار یوکرینی اور روسی فوجی مارے جاتے ہیں۔ لیکن عام شہری بھی مارے جا رہے ہیں، اور ہم اس جنگ کو ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
سعودی عرب کے شہر جدہ میں ایک پریس کانفرنس میں یوکرین کی جانب سے ممکنہ جنگ بندی معاہدے کے اعلان اور اس کی منظوری کے بعد امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو اور قومی سلامتی کے مشیر مائیک والٹز نے اپنے یوکرائنی ساتھیوں کا مثبت اندازہ لگایا اور اعلان کیا کہ وہ روس کے جواب کا انتظار کر رہے ہیں۔