امریکی سینیٹر نے نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری کی حمایت کرنے پر واشنگٹن کے اتحادیوں کو دھمکی دی

امریکی

پاک صحافت ایک بنیاد پرست امریکی سینیٹر لنڈسے گراہم نے واشنگٹن کے اتحادیوں کو دھمکی دی ہے کہ اگر وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو اور صیہونی حکومت کے سابق وزیر جنگ یوو گیلنٹ کی گرفتاری کے لیے بین الاقوامی فوجداری عدالت کے حکم پر عمل درآمد کیا گیا تو ان پر پابندیاں عائد کی جائیں گی۔

ایرنا کے مطابق اس ریپبلکن امریکی سینیٹر نے ہفتہ کے روز فاکس نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا: میں امریکہ کے اتحادیوں کینیڈا، انگلینڈ، جرمنی اور فرانس سے کہہ رہا ہوں کہ اگر آپ بین الاقوامی فوجداری عدالت کی مدد کریں گے تو ہم آپ پر پابندی عائد کر دیں گے۔

انہوں نے کہا: اگر آپ بحیثیت ملک بین الاقوامی فوجداری عدالت کی مدد کرتے ہیں اور نیتن یاہو اور گیلنٹ کے وارنٹ گرفتاری پر عملدرآمد کرتے ہیں تو میں آپ کے ملک پر بھی پابندی لگا دوں گا۔

اپنی دھمکیوں کو جاری رکھتے ہوئے، گراہم نے زور دے کر کہا: اگر آپ اس متعصب عدالت کو امریکہ پر ترجیح دینا چاہتے ہیں تو ہم آپ کی معیشت کو کچل دیں گے۔

اس نے پہلے کہا تھا: یہ عدالت ایک خطرناک مذاق ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ سینیٹ اس غیر ذمہ دار ادارے کی منظوری دے۔

ہالینڈ کے شہر دی ہیگ میں قائم بین الاقوامی فوجداری عدالت نے جمعرات کے روز نیتن یاہو اور گیلنٹ کے خلاف جنگی جرائم، انسانیت کے خلاف جرائم اور فلسطینیوں کے خلاف بھوک کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کے الزامات میں گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے ہیں۔

یہ پہلا موقع ہے کہ ہیگ ٹربیونل نے اسرائیل کے دو اعلیٰ عہدیداروں اور امریکہ کے قریبی اتحادیوں میں سے ایک کے عہدیداروں کی گرفتاری کا حکم دیا ہے۔

اگر امریکہ عدالت کو تسلیم نہ کرنے کے بہانے فیصلے پر عمل درآمد سے انکار کر دے تب بھی عدالت کو تسلیم کرنے والے 124 ممالک صیہونی حکومت کے وزیر اعظم اور سابق وزیر جنگ کو گرفتار کرنے کے پابند ہیں۔

غزہ کی وزارت صحت نے ہفتے کے روز اعلان کیا کہ 7 اکتوبر 2023 کو غزہ کی پٹی پر اسرائیل کے حملوں کے آغاز سے اب تک 43,922 فلسطینی شہید اور 103,898 فلسطینی زخمی ہو چکے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے