(پاک صحافت) الجزیرہ کے رپورٹر کا کہنا ہے کہ امریکہ کے خصوصی ایلچی آموس ہوچسٹین لبنان میں جنگ بندی کے بارے میں مشاورت کے لیے اس ملک پہنچے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق حال ہی میں لبنانی امور کی ترقی کی حکومت کے وزیر محنت نے جنگ بندی کے حصول کے لیے میدان میں ہونے والی پیشرفت اور سیاسی مشاورت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس جنگ بندی کے قیام کے لیے مجوزہ شقوں میں سے بعض علاقائی سالمیت کے خلاف ہیں۔
منگل کی صبح الجزیرہ چینل نے لبنان کے ایک سرکاری ذریعے کے حوالے سے بھی بتایا کہ اس ملک نے بیروت اور تل ابیب کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کے لیے امریکہ کی طرف سے تجویز کردہ مسودے کے حوالے سے اپنا نقطہ نظر واشنگٹن تک پہنچا دیا ہے۔
الجزیرہ نے صیہونی حکومت کے چینل 12 کے حوالے سے بھی کہا ہے کہ امریکہ نے صیہونیوں کو مطلع کیا ہے کہ لبنان کے لیے امریکی صدر کا خصوصی ایلچی کچھ وضاحتیں ملنے کے بعد بیروت آئے گا جس سے جنگ بندی کے معاہدے تک پہنچنا ممکن ہو جائے گا۔
دریں اثناء مصطفی بیرام نے سوموار کے روز لبنان پر صیہونی حکومت کے حملوں میں گزشتہ چند دنوں میں اضافے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے ان حملوں کا ہدف مزاحمت اور لبنانی حکومت کو مجبور کرنا ہے۔ جنگ بندی کی دفعات (تجویز) کو قبول کرنے کے لیے، اس کی کچھ دفعات لبنان کی علاقائی سالمیت سے متصادم ہیں۔