پاک صحافت امریکی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ صیہونی حکومت کی فوج نے سرکاری طور پر لبنان کے مقبوضہ علاقوں سے انخلاء شروع کر دیا ہے اور ان کی جگہ لبنانی افواج نے لے لی ہے۔
پاک صحافت کے مطابق، ریاستہائے متحدہ کی مرکزی کمان (سینٹکام) نے جمعرات کی صبح ایکس سوشل نیٹ ورک پر اعلان کیا کہ سینتکام کے کمانڈر مائیکل ایرک کوریلا نے بدھ کو بیروت کا سفر کیا اور لبنانی مسلح افواج کے کمانڈر جنرل جوزف عون اور جنرل جیسپر جیفرز سے ملاقات کی۔ انہوں نے اسرائیل اور لبنان کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کے مانیٹرنگ میکنزم کے سربراہ سے ملاقات کی۔
سینٹ کام نے اپنے بیان میں اعلان کیا ہے کہ الخیام میں اسرائیلی افواج کے پہلے انخلاء اور لبنانی مسلح افواج کی تبدیلی کے دوران معاہدے کی "کوریلا نگرانی اور عمل درآمد کے مرکز میں موجود تھی”۔
کریلا نے کہا: یہ دشمنی کے خاتمے کے معاہدے کے نفاذ میں پہلا اہم قدم ہے، جو مسلسل پیشرفت کی بنیاد فراہم کرتا ہے۔
سینٹ کام نے اعلان کیا: کریلا اور جنرل عون نے شام کی موجودہ سیکورٹی صورتحال، جو خطے کو متاثر کرتی ہے، نیز لبنانی مسلح افواج اور سینٹ کام کے درمیان فوجی تعاون بڑھانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔
امریکہ کے صدر "جو بائیڈن” نے منگل کی شام 6 دسمبر کو اعلان کیا کہ لبنان کی حزب اللہ اور صیہونی حکومت کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ طے پا گیا ہے۔
صیہونی حکومت اور لبنان کے درمیان جنگ بندی بین الاقوامی ثالثی سے بدھ 7 دسمبر کو عمل میں آئی۔
اس معاہدے کے نفاذ کے بعد سے اسرائیلی فوج نے متعدد بار اس کی خلاف ورزی کی ہے اور اس ملک کے جنوب میں واقع بعض قصبوں اور دیہاتوں میں لبنانی مہاجرین کی واپسی کو روکا ہے۔