پاک صحافت الجزائر کی پارلیمنٹ کے رکن راشد زین نے ایک بیان میں تاکید کی ہے کہ غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ انسانیت پر ایک داغ ہے۔
پاک صحافت کے مطابق، اتوار کی صبح زین نے الاقصیٰ ٹی وی کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا: "یہ جرائم ان ممالک کی اخلاقی زوال ہے جو انسانی حقوق کے دفاع کا دعویٰ کرتے ہیں۔”
انہوں نے مزید کہا: "اس وقت غزہ کی پٹی میں جو جرائم سرزد ہورہے ہیں، صیہونی حکومت کی حمایت کرنے والے ممالک کے لیے شرم کا داغ ہیں۔”
الجزائر کے رکن پارلیمنٹ نے کہا: "اس وقت سب سے بڑی ذمہ داری عرب ممالک پر عائد ہوتی ہے، خاص طور پر فلسطین کے ہمسایہ ممالک پر، جو خاموشی سے مطمئن نہیں ہیں، بلکہ وہ قابضین کے شراکت دار اور ساتھی سمجھے جاتے ہیں۔”
پاک صحافت کے مطابق غزہ کی پٹی کے خلاف اسرائیلی حکومت کے جرائم کا سلسلہ مسلسل سولہویں مہینے بھی جاری ہے جب کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت نے موجودہ وزیر اعظم اور صیہونی جنگ کے سابق وزیر بنجمن نیتن یاہو اور یوو گیلنٹ کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے ہیں۔ جنگی جرائم، انسانیت کے خلاف جرائم اور طاقت کے استعمال کے الزامات کے تحت اس نے غزہ کے لوگوں کو بھوکا مرنا ایک ہتھیار کے طور پر جاری کیا ہے۔
ان تمام جرائم کے باوجود صیہونی حکومت نے اعتراف کیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں 464 دن کی جنگ کے بعد بھی وہ اس جنگ میں اپنے اہداف حاصل نہیں کرسکی ہے، یعنی تحریک حماس کو تباہ کرنا اور غزہ کی پٹی سے صیہونی فوجی قیدیوں کی واپسی۔