(پاک صحافت) اقوام متحدہ میں فلسطین کی مکمل رکنیت کے لیے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں عرب ممالک کے گروپ کی قرارداد پر نظرثانی کے ساتھ ہی اقوام متحدہ میں اسرائیل کے سفیر اور نمائندے گیلاد اردان نے توہین آمیز حرکت کرتے ہوئے اقوام متحدہ کا چارٹر سب کے سامنے پھینک دیا۔
تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ میں فلسطین کی رکنیت کی قرارداد پر نظرثانی کے لیے ہونے والے اجلاس کے ایجنڈے سے ناراض اقوام متحدہ میں اسرائیل کے سفیر نے حماس کے رہنما یحیی سینور کی تصویر بھی اٹھا رکھی تھی اور اپنی تقریر ختم کرنے کے بعد وہ جنرل اسمبلی کا اجلاس چھوڑ کر چلے گئے لیکن اسرائیلی وفد ہال میں موجود تھا اور ان کے چہرے سخت ناراض تھے۔
اقوام متحدہ میں اسرائیل کے سفیر نے اپنی تقریر میں کہا کہ اقوام متحدہ اب ایک دہشت گرد ملک کو اپنی صفوں میں خوش آمدید کہہ رہا ہے۔
اقوام متحدہ میں اسرائیل کے سفیر گیلاد اردان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں مزید کہا کہ اقوام متحدہ کا قیام اس مشن کے ساتھ کیا گیا تھا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ اس طرح کے ظلم (نازیوں) نے دوبارہ کبھی اپنا سر نہ اٹھایا۔ آج آپ اس کے بالکل برعکس کر رہے ہیں، ہمارے وقت کے ہٹلر کی قیادت میں ایک فلسطینی دہشت گرد ریاست کے قیام کو فروغ دے رہے ہیں۔
اسرائیلی سفیر نے دعوی کیا کہ آج، بیمار اور بٹی ہوئی ستم ظریفی کے ساتھ، وہی ادارہ جو برائی کو روکنے کے لیے قائم کیا گیا تھا، اب ایک دہشت گرد ریاست کو اپنی صفوں میں خوش آمدید کہتا ہے۔