(پاک صحافت) آئرش پارلیمنٹ کے رکن تھامس گولڈ نے ہفتے کی رات غزہ اور رفح میں صیہونی حکومت کی نسل کشی کے ردعمل میں کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کے عوام کو زندہ جلا رہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق گولڈ جس نے آئرش پارلیمنٹ میں صیہونی حکومت کے جرائم کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب وہاں (غزہ) سے تصاویر اور ویڈیوز جاری کی جاتی ہیں تو آپ فلسطینی عوام کی چیخیں سنتے ہیں، یہ اس وقت ہوتا ہے جب اسرائیلی حکومت مردوں کو قتل کرتی ہے، عورتیں اور بچے زندہ جل رہے ہیں اور دنیا صرف دیکھ رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل نے 15,000 بچوں کا قتل عام کیا اور 36,000 مرد و خواتین کو قتل کیا اور یہ بالکل بھی قابل اعتبار نہیں ہے۔ غزہ میں نسل کشی جاری ہے، ایک بچہ جس کا سر نہیں ہے، اور اسرائیلی حکومت کہتی ہے یہ درست نہیں اور غلطی ہوئی ہے۔
وہ نیتن یاہو اور صہیونی جرنیلوں پر لعنت بھیجتے ہوئے کہتا ہے کہ مجھے امید ہے کہ خدا نیتن یاہو کو اس کے جرنیلوں اور اس کی حکومت کے ساتھ جلا دے گا کیونکہ غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ نہ صرف نسل پرستی اور جنگی جرم ہے بلکہ یہ ایک بھیانک فعل ہے۔ جو تم (صیہونی فوجی) کر رہے ہو۔