(پاک صحافت) نجی ٹی وی چینل کے معروف ڈرامے ’عشق مرشد‘ سے شہرت حاصل کرنے والے کامیڈین علی گل ملاح نے اپنے تنگ حال ماضی سے متعلق انکشاف کیا ہے۔ اداکار نے حال ہی میں نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیا ہے۔ انٹرویو کے دوران اداکار علی گل ملاح نے ناصرف اپنے کیریئر بلکہ تلخ بچپن کو یاد کیا اور سخت حالات سے متعلق بھی کھل کر بات کی۔ شو کے دوران اداکار نے انکشاف کیا کہ میرے کیریئر میں اداکار و میزبان فہد مصطفیٰ کا بہت بڑا کردار ہے۔ انہوں نے بتایا کہ میری پیدائش سندھ کے ضلع جیکب آباد میں ہوئی تھی، بچپن میں ہی میری والدہ کا انتقال ہو گیا تھا جس کے بعد خاندان میں بہت مشکل وقت دیکھا، کزنز شرارتیں کر کے میرا نام لگا دیتے تھے۔
علی گل ملاح نے کہا کہ اس دنیا میں سب سے شرارتی یا بدتمیز وہ بچہ کہلاتا ہے جس کی ماں نہیں ہوتی۔اداکار نے بتایا کہ میری ایک سگی بہن ہے، والد نے والدہ کے انتقال کے بعد دوسری شادی کر لی تھی۔ اداکار علی گل ملاح کا کہنا ہے کہ میں نے بچپن میں ہی کامیڈی کر کے اپنے دکھ برداشت کرنا سیکھ لیا تھا، مجھے فلم اسٹار ندیم بہت پسند تھے، ان کی فلم ’دل لگی‘ دیکھ کر میں نے اداکار کی طرح سندھ کے بڑے شہر سکھر جا کر گیراج میں کام کرنا شروع کر دیا تھا۔ اداکار کا کہنا ہے کہ بچپن میں تھیٹرز ڈرامے کرنے پر مجھے کبھی کبھار چائے اور کھانا کھانے کے پیسے مل جایا کرتے تھے، غربت اور لوگوں کی نفرت کی وجہ سے میں نے ایک بار خودکشی کرنے کی بھی کوشش کی مگر مجھے تھیٹر لکھاری حمید بھٹو نے بچا لیا۔
زندگی کی تلخ یادوں کو تازہ کرتے ہوئے علی گل ملاح نے بتایا کہ میں اداکاری کرنے کے لیے 1996ء میں کراچی آیا تھا اور کئی سال تک سخت مالی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، کراچی میں فلیٹ کا کرایہ دینے کے لیے میرے پاس ماہانہ 500 روپے تک نہیں ہوتے تھے۔ انہوں نے اپنی شادی کا ذکر کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ اداکار ہونے کے سبب میرے ماموں نے مجھے اپنی بیٹی کا رشتہ دینے سے پہلے انکار کر دیا تھا، میرے ماموں اداکار صلاح الدین تُنیو (فہد مصطفیٰ کے والد) کے بڑے مداح تھے، اس لیے صلاح الدین تُنیو میرے لیے رشتہ لینے کی غرض سے میرے ماموں کے گھر گئے تھے۔ اداکار نے یہ بھی بتایا کہ فہد مصطفیٰ کے والد صلاح الدین تنیو کی ضمانت پر ہی ماموں نے مجھے اپنی بیٹی کا رشتہ دیا تھا اور اب میرے 3 بچے ہیں۔