اسلام آباد (پاک صحافت) نگراں وزیرِ خارجہ جلیل عباس جیلانی کا کہنا ہے کہ پاکستان مقبوضہ کشمیر پر بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ مکمل مسترد کرتا ہے اور مقبوضہ کشمیر پر بھارتی آئین کی بالادستی تسلیم نہیں کرتا۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر پر بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے کی کوئی حیثیت نہیں، مقبوضہ کشمیر بین الاقوامی طور ایک مسلمہ متنازع علاقہ ہے، بھارت کو مقبوضہ کشمیر کی حیثیت کے تعین کا کوئی حق نہیں۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ نے بابری مسجد کیس میں بھی غلط فیصلہ دیا تھا، بھارتی عدالت کی ساکھ مجروح ہو چکی ہے۔
واضح رہے کہ انہوں نے کہا کہ بھارتی عدالت کا فیصلہ مقبوضہ کمشیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے توجہ نہیں ہٹا سکتا، خود بھارت کے ماہرینِ قانون بھی تائید کرتے ہیں کہ اس فیصلے کی قانونی حیثیت نہیں۔ جلیل عباس جیلانی کا کہنا ہے کہ پاکستان مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا، بھارت کا جموں کشمیر پر قبضے کا پلان ناکام ہو گا، کشمیری عوام بھارت کا 5 اگست کا یک طرفہ اقدام مسترد کر چکے ہیں۔