عوام دعا کریں کہ یہ آخری آئی ایم ایف پروگرام ہو۔ وزیراعظم شہباز شریف

وزیراعظم شہبازشریف

اسلام آباد (پاک صحافت) وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ عوام دعا کریں کہ یہ آخری آئی ایم ایف پروگرام ہو، ہمیں دوبارہ آئی ایم ایف کے پاس نہ جانا پڑے۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ کئی ماہ سے بات چیت چل رہی تھی، عوام پر معاشی بوجھ کی وجہ جاننا ضروری ہے۔ 2018 تک پاکستان نوازشریف کی قیادت میں تیزی سے ترقی کی جانب گامزن تھا۔ 20 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کیا گیا تھا۔ سی پیک پر تیزی سے عمل درآمد ہوا۔ 2018 میں ترقی کی شرح 6.2 تھی، سڑکوں کا جال بچھایا گیا، شمسی توانائی کے منصوبے لگائے گئے۔

وزیراعظم شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ انتخابات ہوئے تو بدترین دھاندلی کے ذریعے چیئرمین پی ٹی آئی کو اقتدار پر بٹھا دیا گیا۔ آر ٹی ایس بند ہوا، پہلی بار دیہات کے نتائج چند گھنٹوں میں آئے۔ کوئی اختلاف نہیں کہ کورونا کے دوران ترقی کی رفتار میں کمی آئی۔ پی ٹی آئی دور میں آئی ایم ایف کے ساتھ جو معاہدہ ہوا اس کی دھجیاں اڑائی گئیں، عالمی اداروں سے تعلقات خراب کئے۔

انہوں نے کہا کہ گذشتہ حکومت نے غریب عوام پر معاشی بوجھ ڈالا، جان بوجھ کر پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کرنے کی کوشش کی۔ غیر ملکی اداروں کو پاکستان کی مدد سے روکا گیا۔ پاکستان کے سری لنکا بننے کی باتیں بھی کی گئیں۔ موجودہ حکومت نے ملک کی معاشی حالت بہتر کرنے کی کوشش کی، پاکستان نے آئی ایم ایف کی تمام شرائط پوری کیں۔ پیرس میں بھی ایم ڈی آئی ایم ایف سے ملاقات ہوئی۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ 9 مہینے کا 3 ارب ڈالر کا پروگرام ہے، جولائی کی بورڈ میٹنگ کے بعد قسطیں ملنا شروع ہو جائیں گی۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے آئی ایم ایف پروگرام کیلئے دن رات کام کیا۔ قومیں قرضوں سے ترقی نہیں کرتیں، قرض مجبوری میں لے رہے ہیں۔ چین نے پاکستان کو ڈیفالٹ ہونے سے بچایا ،چین کا شکریہ ادا کرنے کیلئے میرے پاس الفاظ نہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے