فلسطین کے مزاحمتی گروہوں نے منگل کے روز اپنی مشترکہ فوجی مشقوں کا آغاز کر دیا ہے، جس کے بعد اسرائیلی حکام کی نیندیں حرام ہوگئی ہیں اور اسرائیل میں شدید خوف و ہراس پایا جارہا ہے۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق الرکن الشدید یعنی مضبوط سہارا نامی مشترکہ فوجی مشقوں کے دوران جنگی گولے فائر کئے گئے، یہ مشترکہ فوجی مشقیں غزہ پٹی کی شمالی سرحد سے لے کر جنوبی سرحدپر جاری ہیں جس کی وجہ سے اسرائیلی حکام کی نیندیں حرام ہو گئی ہیں۔
فلسطین کی جہاد اسلامی تنظیم کی فوجی شاخ قدس بریگیڈ کے ترجمان ابو حمزہ نے منگل کے روز بتایا کہ فلسطینی گروہوں کی فوجی مشقیں، فلسطینی قوم کی حفاظت کے لئے مزاحمت کی آمادگی پر تاکید کے معنی میں ہے۔
ابو حمزہ نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ آج فلسطینی گروہ، دشمن کا مقابلہ کرنے کے لئے پہلے سے زیادہ طاقتور ہو چکے ہیں، کہا کہ میل جول کی غرض سے مذاکرات کرنے والے اور صیہونی حکومت کے ایجنٹ، کبھی بھی اپنے اہداف حاصل نہیں کر سکیں گے۔
واضح رہے کہ فلسطینی گروہوں کے مشترکہ آپریشن روم نے گزشتہ ہفتے ایک بیان میں کہا تھا کہ فلسطینی گروہوں کے درمیان مشترکہ تعاون کو بہتر کرنے کے تناظر میں جنگ کے لئے ہمیشہ تیار رہنے کے عمل کو عملی جامہ پہنانے کے لئے اس فوجی مشقوں کا انعقاد کیا گیا ہے۔