پاک صحافت عرب ذرائع ابلاغ نے رہبر معظم انقلاب اسلامی آیت اللہ خامنہ ای کے عید الفطر کے خطبوں کو بڑے پیمانے پر کور کیا، جن میں سے زیادہ تر توجہ ایران کے خلاف ڈونلڈ ٹرمپ کی دھمکیوں پر ان کے مضبوط اور فیصلہ کن ردعمل پر مرکوز تھی۔
پاک صحافت کے مطابق، قطری نیٹ ورک الجزیرہ نے اپنے صفحہ پر کئی خبریں شائع کرکے سپریم لیڈر کے خطبہ کے سیاسی حصے کا وسیع پیمانے پر احاطہ کیا۔
الجزیرہ نے اس بارے میں لکھا: صیہونی حکومت کی جانب سے غزہ میں نسل کشی جاری رکھنے پر تاکید کرتے ہوئے ایران کے سپریم لیڈر نے اعلان کیا: "صیہونی حکومت کے جرائم دوسرے ممالک تک پھیل سکتے ہیں۔”
الجزیرہ نے مزید کہا: آیت اللہ خامنہ ای نے فرمایا: صیہونی حکومت ان تسلط پسندوں کے اقدامات کو جاری رکھے ہوئے ہے جنہوں نے دوسری جنگ عظیم کے بعد علاقے کا کنٹرول سنبھال لیا تھا۔
الجزیرہ کے مطابق رہبر معظم انقلاب اسلامی نے مزید فرمایا: غاصب صیہونی حکومت کے جرائم تسلط کے نظام کے نقطہ نظر سے جائز ہیں اور اس حکومت نے حال ہی میں 20 ہزار بچوں کو شہید کیا ہے اور انسانی حقوق کے علمبردار اس جرم کے سامنے خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔
الجزیرہ کی بریکنگ نیوز جاری ہے کہ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے تاکید کرتے ہوئے فرمایا: "اگر دشمنوں نے ملک کے اندر فتنہ پھیلانے کی کوشش کی تو ایرانی قوم ماضی کی طرح ان کا جواب دے گی۔”
عرب دنیا کے اس مقبول نیٹ ورک کے اعلان کے مطابق آیت اللہ خامنہ ای نے فرمایا: امریکہ اور صیہونی حکومت ایران کو حملے کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔ لیکن انہیں ایران کی طرف سے سخت ردعمل کا سامنا کرنا پڑے گا۔
سعودی عرب کے العربیہ چینل نے، جس کا صدر دفتر متحدہ عرب امارات میں ہے، نے بھی سپریم لیڈر کے بیشتر بیانات کو کور کیا اور انہیں اپنی ویب سائٹ پر "آیت اللہ خامنہ ای: اگر ٹرمپ کی دھمکیوں پر عمل کیا تو اسے تھپڑ مارا جائے گا” کے عنوان سے شائع کیا ہے۔
سعودی اخبار "الشرق الاوسط”، جس کا مرکزی دفتر لندن میں ہے، نے بھی آیت اللہ سید علی خامنہ ای کی ہدایات کی وسیع پیمانے پر عکاسی کرتے ہوئے رپورٹ کیا: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے معاہدہ نہ ہونے کی صورت میں ایران پر حملہ کرنے کی دھمکی کے بعد، رہبر معظم انقلاب اسلامی نے پیر کے روز اپنے ملک پر کسی بھی حملے کا فیصلہ کن جواب دینے کا عہد کیا۔
القدس العربی اخبار جس کا مرکزی دفتر لندن میں ہے، نے بھی آیت اللہ خامنہ ای کے بیانات کا احاطہ کیا اور تاکید کی: اسلامی جمہوریہ ایران کے رہبر معظم نے اپنے ملک کو نشانہ بنانے والے کسی بھی حملے کا "فیصلہ کن جواب” دینے کی دھمکی دی۔
القدس العربی نے لکھا: رہبر معظم انقلاب اسلامی ایران کی طرف سے یہ فیصلہ کن ردعمل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دھمکیوں کے جواب میں سامنے آیا ہے کہ اگر اس ملک کے ساتھ تہران کے جوہری پروگرام کے حوالے سے کوئی معاہدہ نہ ہوا تو وہ ایران پر حملہ کر دیں گے۔
اخبار کے مطابق آیت اللہ خامنہ ای نے ٹرمپ کا حوالہ دیتے ہوئے اپنے عید الفطر کے خطبہ میں کہا: ’’وہ ایران کو نشانہ بنانے کی دھمکی دے رہے ہیں‘‘۔ لیکن اگر ایسا ہوا تو انہیں ایران کی طرف سے فیصلہ کن جواب ضرور ملے گا۔
عراقی ویب سائٹ "المعلمہ” نے بھی رہبر معظم انقلاب اسلامی کی ہدایات کا وسیع پیمانے پر احاطہ کرتے ہوئے کہا: آیت اللہ خامنہ ای نے اپنے عید الفطر کے خطبات میں امریکہ اور اسرائیل کو دھمکی دی کہ اگر انہوں نے ایران پر حملہ کیا تو وہ فیصلہ کن اور جوابی جواب دیں گے۔
المعلمہ کے مطابق، آیت اللہ خامنہ ای نے پیر کے روز اپنے خطبات میں کہا: "ہمارے موقف مستحکم اور غیر تبدیل شدہ ہیں، وہ ہم پر حملہ کرنے کی دھمکیاں دیتے ہیں، لیکن انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ جارحیت کی صورت میں انہیں بلاشبہ ایک شدید اور باہمی ضرب کا سامنا کرنا پڑے گا۔”
رہبر معظم انقلاب نے مزید فرمایا: اگر دشمن ملک کے اندر اختلاف پیدا کرنے کا سوچ رہے ہیں تو ایرانی عوام خود جوابدہ ہوں گے۔
عراقی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، انہوں نے تاکید کرتے ہوئے کہا: "وہ علاقے کے عوام اور آزاد لوگوں پر اس علاقے کی ایک طاقت یعنی وحشی مجرم صیہونی حکومت کے ماتحت ہونے کا الزام لگاتے ہیں اور اپنے ملکوں کا دفاع کرنے والوں پر دہشت گردی کا الزام لگاتے ہیں”۔ یہ اس وقت ہے جب یہ مجرمانہ حکومت جرائم اور دہشت گردی کا ارتکاب کر رہی ہے۔ فلسطین کی سرزمین سے اس شیطانی حکومت کا خاتمہ ضروری ہے اور یہ مذہبی، اخلاقی اور انسانی ذمہ داری ہے۔
عراق کی کردستان ڈیموکریٹک پارٹی کے قریب شفق نیوز ویب سائٹ نے بھی اپنے عید الفطر کے خطبہ میں رہبر معظم انقلاب اسلامی کی ہدایات کا وسیع پیمانے پر احاطہ کیا۔
عربی زبان کی ویب سائٹ نے لکھا: رہبر معظم انقلاب اسلامی نے پیر کے روز اسرائیل کو خطے کی واحد "حقیقی پراکسی طاقت” قرار دیتے ہوئے خبردار کیا: ایران پر کسی بھی حملے کا تہران کی طرف سے سخت ردعمل سامنے آئے گا۔
آیت اللہ خامنہ ای نے اپنے عید الفطر کے خطبوں میں شام پر پے درپے حملوں اور دمشق کے مضافات میں حکومت کی پیش قدمی کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا: "صیہونی حکومت استعماری منصوبوں، جرائم اور نسل کشی پر عمل پیرا ہے۔”
اسلامی جمہوریہ ایران کے رہبر معظم نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ "ہمارے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے اور اگر صیہونیوں نے کوئی جارحانہ اقدام کیا تو انہیں سخت دھچکا لگے گا”، مزید فرمایا: "ایرانی عوام ملک کے اندر فتنہ پیدا کرنے کی کسی بھی کوشش کا فیصلہ کن جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔”
آیت اللہ خامنہ ای نے خبردار کیا کہ "اگر امریکہ نے ایران پر بمباری کرنے کی ڈونلڈ ٹرمپ کی دھمکیوں پر عمل کیا تو اگر واشنگٹن کے ساتھ نیا جوہری معاہدہ نہیں ہوا تو اسے شدید دھچکا لگے گا”۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ "مغرب خطے کے آزاد نوجوانوں پر پراکسی پروگراموں کے نفاذ کا الزام لگاتا ہے، جب کہ حقیقی پراکسی طاقت صیہونی حکومت ہے، جو استعمار کے حق میں کام کرتی ہے”، رہبر معظم انقلاب اسلامی نے واضح کیا: "اس حکومت کو علاقے سے ہٹانا ایک اجتماعی ذمہ داری ہے جسے پورا کرنے کے لیے ہر ایک کو کوشش کرنی چاہیے۔”
فلسطینی اخبار "القدس” جو کہ PA کے قریب ہے، نے بھی رہبر معظم انقلاب اسلامی کے بیانات کی عکاسی کی اور لکھا: "امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران کے ساتھ جوہری پروگرام پر معاہدہ نہ ہونے کی صورت میں ایران پر حملہ کرنے کی دھمکی کے بعد
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے دھمکی دی ہے کہ اگر ایران پر حملہ کیا گیا تو ملک ’’فیصلہ کن جواب‘‘ دے گا۔
اخبار کے مطابق آیت اللہ خامنہ ای نے ٹرمپ کا حوالہ دیتے ہوئے اپنے عید الفطر کے خطبات میں کہا: ’’وہ ہمیں نقصان پہنچانے کی دھمکیاں دیتے ہیں‘‘۔ "لیکن اگر ایسا ہوا تو انہیں ایران کی طرف سے یقینی طور پر فیصلہ کن جواب ملے گا۔”
اخبار نے لکھا: اگرچہ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے واضح طور پر ٹرمپ کا نام نہیں لیا۔ لیکن ان الفاظ کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے حالیہ دنوں میں دی جانے والی دھمکیوں کے ردعمل کے طور پر دیکھا گیا۔
کویت کے الرائے اخبار نے بھی عیدالفطر کی نماز کے خطبوں میں رہبر معظم انقلاب اسلامی کے آج کے تبصروں کا احاطہ کیا اور لکھا: آیت اللہ خامنہ ای نے ایران کو نشانہ بنانے والے کسی بھی حملے کا "فیصلہ کن جواب” دینے کی دھمکی دی۔
الراعی نے مزید کہا: رہبر معظم انقلاب اسلامی ایران کا یہ موقف امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حالیہ دنوں میں دھمکی کے بعد سامنے آیا ہے کہ اگر ایران کے ساتھ جوہری پروگرام پر کوئی معاہدہ نہیں ہوا تو وہ "ایران پر حملہ” کریں گے۔
کویتی اخبار کے مطابق آیت اللہ خامنہ ای نے ٹرمپ کے بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: ’’وہ ایران کو حملے کی دھمکی دے رہے ہیں‘‘۔ لیکن اگر ایسا ہوا تو انہیں یقیناً ایران کی طرف سے فیصلہ کن جواب ملے گا۔
لیبیا کے اخبار الوسط نے بھی رہبر معظم انقلاب اسلامی کے بیانات کا احاطہ کرتے ہوئے ان کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران کے جوہری پروگرام پر معاہدہ نہ ہونے کی صورت میں ایران پر حملہ کرنے کی دھمکی کے بعد اسلامی جمہوریہ ایران کے رہبر اعلیٰ آیت اللہ خامنہ ای نے پیر کو دھمکی دی تھی کہ ان کے ملک پر کسی بھی حملے کا فیصلہ کن جواب دیا جائے گا۔
آیت اللہ خامنہ ای نے اس تحریر میں مزید کہا: "ہمیں اپنے خلاف کسی بیرونی جارحیت کی توقع نہیں ہے، اور اگر ایسا ہوا تو ہم اس کا سخت اور زوردار ضرب سے جواب دیں گے۔”
Short Link
Copied