امریکہ اور حماس صیہونی حکومت کیساتھ مذاکرات کر رہے ہیں کا کیا مطلب ہے؟

اسرائیل حماس

(پاک صحافت) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قیدی امور کے نمائندے ایڈم بوہلر اور قطر میں حماس کے اعلی عہدیداروں کے درمیان براہ راست مذاکرات کی رپورٹ کے ساتھ ہی اسرائیلی کابینہ نے دعوی کیا ہے کہ حماس کے ساتھ امریکی مذاکرات اسرائیلی فریق کے ساتھ مربوط ہوں گے۔

تفصیلات کے مطابق ایسا لگتا ہے کہ امریکہ اور حماس کے مذاکرات کو سبوتاژ کرنے اور انہیں روکنے میں ناکامی کے بعد صیہونی حکومت اب امریکہ اور حماس کے مذاکرات میں اپنے مفادات کے حصول کے لیے دباؤ ڈالنے کی کوشش کر رہی ہے۔ حماس کے ساتھ امریکی مذاکرات پر ابتدائی اسرائیلی ردعمل اس عمل سے برہم ہونا اور پھر اسے بیکار قرار دینا تھا۔ اس وقت حماس کے ساتھ مذاکرات کے سلسلے میں امریکہ کے ساتھ ہم آہنگی کے حوالے سے اسرائیلی کابینہ کے بیانات سے ظاہر ہوتا ہے کہ صیہونیوں کو اس مسئلے کا ادراک ہو چکا ہے، وہ ٹرمپ کے دباؤ کا مقابلہ کرنے سے قاصر ہیں، اس لیے انہوں نے جنگ بندی کو جاری رکھنے کے لیے ٹرمپ کی کوششوں کو قبول کر لیا ہے، اور بالآخر اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ معاہدے کی تفصیلات میں اسرائیلی حکومت کے مفادات کو بھی مدنظر رکھا جائے۔

واضح رہے کہ گزشتہ رات سی این این کو انٹرویو دیتے ہوئے بوہلر نے حماس کے ساتھ واشنگٹن کے براہ راست رابطے پر اسرائیلی حکام کے عدم اطمینان کے جواب میں کہا تھا: "میں ان کے غصے کو سمجھتا ہوں، لیکن ہم امریکہ ہیں اور ہمارے اپنے مفادات ہیں، ہم اسرائیلی (حکومت) کے ایجنٹ نہیں ہیں۔” بوہلر، جنہوں نے اس انٹرویو میں حماس کے ساتھ ملاقات کو مفید قرار دیا تھا، نے تفصیلات بتائے بغیر آنے والے دنوں میں ہونے والے ممکنہ واقعات کی اطلاع دی، دعویٰ کیا: "میرے خیال میں یہ ممکن ہے کہ تمام قیدیوں کو رہا کر دیا جائے، نہ صرف امریکیوں کو۔” ان کے یہ تبصرے ایک سینئر اسرائیلی اہلکار کے کل اس دعوے کے بعد سامنے آئے ہیں کہ مذاکرات میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔

دریں اثناء اسرائیلی حکام نے امریکیوں کے ساتھ رابطے میں کئی بار حماس کے ساتھ واشنگٹن کے براہ راست مذاکرات پر اپنے تحفظات اور مخالفت کا اظہار کیا ہے جبکہ ان پر شدید تنقید بھی کی ہے۔ حماس تحریک کے ساتھ براہ راست امریکی مذاکرات کو روکنے میں ناکامی کے بعد، اسرائیلی حکام اب امریکہ پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ وہ ایک جامع معاہدہ بنائے جو اسرائیلی حکومت کے مفاد میں ہو، تاکہ وہ اس معاہدے میں کم خرچ برداشت کرے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے