پاک صحافت تل ابیب کے جنوب میں واقع صہیونی بستی بات یم میں تین بسوں کے دھماکے سے صیہونیوں میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے، یہاں تک کہ حکومت کی کابینہ کے وزراء نے اسرائیل کی داخلی سلامتی کی تنظیم کے سربراہ کی برطرفی کا مطالبہ کیا ہے۔
پاک صحافت کے مطابق جمعہ کی صبح وائس آف قدس ریڈیو نے اسرائیلی میڈیا کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہا: "بت یم نام کے قصبے میں تین بسوں کے دھماکے اور اس علاقے میں کئی دیگر گھریلو بموں کی دریافت کے بعد، اسرائیلی کابینہ کے وزراء کا خیال ہے کہ شن بیٹ نے Z کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے اپنی ذمہ داریاں صحیح طریقے سے ادا نہیں کیں۔”
رپورٹ کے مطابق نامعلوم اسرائیلی کابینہ کے وزراء نے جنوبی تل ابیب میں گھریلو ساختہ بموں کی آمد کو شن بیٹ کی کمزوری کی علامت سمجھا اور اس کے سربراہ کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔
دریں اثناء اسرائیل کے داخلی سلامتی کے وزیر یسرائیل کاٹز نے کہا کہ تل ابیب میں بمباری کی کوشش کے جواب میں انہوں نے مغربی کنارے میں کارروائیوں کی شدت میں اضافے کا حکم دیا ہے۔
اسرائیلی وزیر جنگ نے یہ بھی کہا کہ میں نے فوج کو حکم دیا ہے کہ وہ مغربی کنارے میں تلکرم کیمپ اور دیگر فلسطینی پناہ گزینوں کے کیمپوں میں دہشت گردی کو بے اثر کرنے کے لیے کارروائیوں میں اضافہ اور تیز کرے۔
وائس آف قدس ریڈیو نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ صیہونی حکومت کے مرکز میں تل ابیب کے جنوب میں بات یم نام کے علاقے میں تین بسوں میں دھماکوں کی آواز سنی، مزید کہا کہ ان دھماکوں سے صیہونیوں میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔
الجزیرہ قطر نے تل ابیب کے پولیس چیف کا بھی حوالہ دیتے ہوئے کہا: "سی سی ٹی وی کیمروں میں مشتبہ شخص کے طور پر نظر آنے والے شخص کا بس بم دھماکوں سے کوئی تعلق نہیں ہے۔”
اسرائیلی چینل 12 نے بھی تل ابیب کے پولیس کمانڈر کے حوالے سے دعویٰ کیا کہ دھماکہ خیز مواد کی نوعیت اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ وہ فلسطینی علاقے میں بنائے گئے تھے۔
اسرائیلی پولیس نے اعلان کیا کہ جنوبی تل ابیب میں نصب پانچ میں سے دو دھماکہ خیز آلات پھٹ گئے اور دو کو ناکارہ بنا دیا گیا۔
اسرائیل ہیوم نیوز ویب سائٹ نے یہ بھی لکھا: سیکیورٹی کے جائزے بتاتے ہیں کہ گھریلو ساختہ بم جمعہ کی صبح 9 بجے پھٹنے والے تھے، لیکن وہ جمعرات کی رات 9 بجے غلطی سے پھٹ گئے۔
اسرائیل کے چینل 14 نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ وزیر اعظم نیتن یاہو، وزیر داخلہ کاٹز اور اسرائیلی وزارت جنگ کے اعلیٰ عہدے داروں کے درمیان سیکورٹی مشاورت اور تبادلہ خیال جلد ہی ہونے والا ہے۔
الجزیرہ قطر نے اسرائیلی میڈیا کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ اسرائیل کے وسط میں واقع بین گوریون ہوائی اڈے پر حفاظتی اقدامات میں اضافہ کیا گیا ہے اور ہوائی اڈے کی طرف جانے والی تمام پروازوں اور مسافروں کی سکریننگ کی گئی ہے۔
اسرائیل ہیوم نیوز ایجنسی نے بھی اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر کے ایک اہلکار کے حوالے سے بتایا ہے کہ نیتن یاہو نے بس بم دھماکوں کے بعد مغربی کنارے کے خلاف جارحانہ کارروائی کا حکم دیا تھا۔
اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر کے اہلکار نے، جس کا نام نہیں بتایا گیا، مزید کہا کہ نیتن یاہو کا خیال ہے کہ بس میں دھماکے اسرائیل کے لیے انتہائی خطرناک ہیں۔
اسرائیلی خبر رساں ادارے نے تل ابیب کے پولیس کمانڈر کے حوالے سے بتایا ہے کہ ’بمباری کارروائی کا دائرہ وسیع ہونے کی توقع ہے اور اسی مناسبت سے بڑی تعداد میں مقامات پر ریزرو فورسز کو تعینات کیا گیا ہے‘۔
جمعرات کی رات اسرائیلی میڈیا نے حکومت کی پولیس کا حوالہ دیتے ہوئے اطلاع دی کہ تل ابیب کے جنوب میں واقع صہیونی بستی بات یام میں تین بسوں میں دھماکے ہوئے۔
Short Link
Copied