پشاور (پاک صحافت) گورنر کے پی فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ کے پی پولیس کو وہ اسلحہ نہیں مل رہا جس سے وہ دہشت گردی کےخلاف لڑ سکیں۔ گورنر خیبر پختون خوا فیصل کریم کنڈی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیاست ہر میدان میں کریں گے مگر امن و امان پر وفاق اور صوبے کو ایک پیج پر آنا ہو گا، امن کے لیے ہم نے پہلے بھی جرگہ کیا، امن پر سیاست نہیں کی، میری بھی ترجیح امن ہے جس کے لیے ہر ایک کے پاس جانے کو تیار ہوں۔
انہوں نے کہا ہے کہ وفاق کی جانب سے کے پی حکومت کو ضم اضلاع کے ملنے والے فنڈز خرچ نہیں ہو رہے، وزیرِ اعلیٰ کو چاہیے تھا کہ وہ اسلام آباد کے بجائے پشاور میں اے پی سی بلاتے، صوبائی اسمبلی میں اِن کیمرہ اجلاس امن و امان پر ہونا چاہیے۔ گورنر کے پی نے بانیٔ پی ٹی آئی کی جانب سے لکھے گئے خط کے حوالے سے کہا ہے کہ خط صرف این آر او کے لیے لکھا گیا ہے جو کہ ابھی تک کبوتر نے نہیں پہنچایا۔ انہوں نے سوال کیا کہ جب بانیٔ پی ٹی آئی کو سزا ہوئی تو پشاور میں کوئی احتجاج کے لیے نکلا؟ کیا جیلوں میں دیگر قیدیوں کو بانیٔ پی ٹی آئی کی طرح ہیلتھ اور دیسی مرغوں کی سہولت دستیاب ہے؟
رہنما پی پی پی نے کہا کہ 8 فروری کےبعد صوبے کی کابینہ میں تبدیلی پی ٹی آئی کا معاملہ ہے، اب دیکھنا ہے کہ صوبائی حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوتے ہیں یا نہیں؟ فیصل کریم کنڈی کا یہ بھی کہنا ہے کہ امن و امان سے متعلق آرمی چیف نے تمام سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں سے ملاقات کی ہے، ہم نے افغانستان کو واضح پیغام دیا ہے کہ ان کی سر زمین استعمال ہو رہی ہے، پولیس اور سیکیورٹی فورسز کی شہادتیں اسی وجہ سے ہو رہی ہیں۔