امریکی قانون ساز: میرے ساتھی اسرائیل کی نسل کشی سے مزید انکار نہیں کر سکتے

امریکہ

پاک صحافت امریکی ایوان نمائندگان کی ڈیموکریٹک رکن راشدہ طالب نے اس بات پر زور دیا کہ ان کے ساتھی فلسطینیوں کے خلاف صیہونی حکومت کی نسل کشی سے مزید انکار نہیں کرسکتے اور واشنگٹن کو اسرائیل پر اقتصادی پابندیاں عائد کرنی چاہئیں۔

پاک صحافت کے مطابق، طالب نے جمعرات کی شب ایکس سوشل نیٹ ورک پر لکھا، ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے جس میں صیہونی حکومت پر غزہ میں نسل کشی کا الزام لگایا گیا ہے، اور لکھا: میرے ساتھی اب اس نسل کشی سے انکار نہیں کر سکتے۔

ریاست مشی گن کے اس مسلمان نمائندے نے مزید کہا: ہمیں امریکہ میں اپنے قوانین پر عمل کرنا چاہیے۔ ہمیں اب اسلحے کی پابندی کی ضرورت ہے۔

صیہونی حکومت کے جرائم کا دفاع کرتے ہوئے امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان ویدانت پٹیل نے ایمنسٹی انٹرنیشنل کی طرف سے اسرائیل کی طرف سے غزہ میں "نسل کشی” کرنے کے بارے میں رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ یہ رپورٹ ایک "بے بنیاد” الزام ہے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے جمعرات کو اپنی ایک رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ صیہونی حکومت نے غزہ کے خلاف جنگ کے آغاز سے ہی فلسطینیوں کے خلاف "نسل کشی” کی ہے اور اس رپورٹ کو پوری دنیا کے لیے "ویک اپ کال” قرار دیا ہے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل کے سکریٹری جنرل ایگنیس کالمر نے غزہ میں صیہونی حکومت کے جرائم کے خاتمے کے لیے عالمی برادری کی جانب سے دباؤ ڈالنے میں ناکامی پر کڑی تنقید کی اور ممالک سے کہا کہ وہ افسوس کا اظہار کرنا بند کریں اور مضبوط اور موثر اقدام کریں۔

کالمر نے مزید کہا: حکومتوں کو اس اجتماعی قتل کو ختم کرنے میں اپنی نااہلی کا اظہار کرنا بند کر دینا چاہیے، جس کے نتیجے میں اسرائیل کئی دہائیوں سے بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔ ممالک کو بھی چاہیے کہ وہ افسوس اور عدم اطمینان کا اظہار کرنا چھوڑ دیں اور مضبوط اور پائیدار بین الاقوامی اقدامات کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے