نیتن یاہو اپنی ذمہ داری سے گریز کرتے ہیں/ کابینہ قابل اعتماد نہیں ہے

نیتن یاہو

پاک صحافت بینجمن نیتن یاہو کے وکیل نے، جن پر سیکورٹی دستاویزات کو لیک کرنے کا الزام ہے، کہا: نیتن یاہو کو اس فیصلے کا علم تھا، لیکن وہ اس کی ذمہ داری قبول نہیں کرتے جس کے وہ ذمہ دار ہیں۔

پاک صحافت کی رپورٹ کے مطابق الجزیرہ کے حوالے سے بینجمن نیتن یاہو کے ترجمان ایلی فیلڈسٹین کے وکیل نے کہا: نیتن یاہو خفیہ دستاویزات کے معاملے اور انہیں شائع کرنے کے فیصلے سے آگاہ تھے۔

انہوں نے تاکید کی: فیلڈسٹائن نے فیصلہ کیا کہ وہ خاموش نہیں رہیں گے اور نیتن یاہو کے لیے اپنے آپ کو قربان نہیں کریں گے۔ وزیر اعظم صیہونی حکومت اس واقعے کی ذمہ داری قبول نہیں کرتا جو اس نے خود پیش کیا اور اس سے گریز کیا۔

دوسری جانب صیہونی حکومت کی کنیسٹ پارلیمنٹ کے رکن "گاڈی آئزن کوٹ” نے کہا: بنیامین نیتن یاہو جن پر جرم کا شبہ ہے، اپنے وزراء کو قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر مجبور کرتے ہیں تاکہ یہ مسئلہ ایک پردہ پوشی ہو۔ مجرمانہ کارروائیوں کے لیے۔

آئزن کوٹ نے مزید کہا: جو کابینہ قانون کو کمزور کرتی ہے اور اسے نقصان پہنچاتی ہے اس پر بھروسہ نہیں کیا جا سکتا۔

اس سے قبل صیہونی حکومت کی سپریم کورٹ نے سیکورٹی معلومات لیک ہونے کے معاملے میں چار مشتبہ افراد کی گرفتاری کا اعلان کیا تھا جن میں نیتن یاہو کے ترجمان فیلڈسٹائن اور اس حکومت کی وزارت جنگ میں کام کرنے والے 3 دیگر افراد بھی شامل تھے۔

صیہونی حکومت کے 13 ٹی وی چینل کے رپورٹر نے بھی اس بات پر زور دیا کہ فیلڈسٹائن کا نیتن یاہو کے ساتھ اور ان سے پہلے اس حکومت کے داخلی سلامتی کے وزیر "اتمار بن گاور” کے ساتھ قریبی تعاون تھا۔

امریکی ایکسوس ویب سائٹ نے بھی اس سے قبل اپنی ایک رپورٹ میں اسرائیلی حکومت کے حکام کے حوالے سے تاکید کی تھی کہ اسرائیلی فوج نے جرمن اخبار "بلڈ” کو ایک خفیہ معلوماتی رپورٹ لیک کرنے کے بعد اس میدان میں تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔

اس امریکی ویب سائٹ نے زور دے کر کہا: اہم سوال یہ ہے کہ کیا نیتن یاہو کو اس معلومات کے افشا ہونے کا علم تھا یا وہ اس میں ملوث تھے یا نہیں؟

ایکسوس کے مطابق یہ گرفتاریاں ایسی حالت میں کی گئی ہیں کہ امکان ہے کہ غزہ کے خلاف جنگ کے آغاز کے بعد سے صیہونی حکومت کی کابینہ کے اندر یہ سب سے بڑا اسکینڈل ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے