یورپی کونسل کے سربراہ نے لبنان میں یونیفل فورسز پر اسرائیل کے حملے کو "ناقابل قبول” قرار دیا

یوروپ

پاک صحافت کونسل آف یورپ کے سربراہ "چارلس مشیل” نے آج کو جنوبی لبنان میں امن مشن کے دوران اقوام متحدہ کی امن فوج (یونیفل) پر صیہونی حکومت کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے ناقابل قبول قرار دیا۔

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کے مطابق، "چارلس مشیل” نے لاؤس میں جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی تنظیم (آسیان) کے سربراہی اجلاس کے موقع پر جنوبی لبنان پر صیہونی حکومت کے حالیہ حملے، جس میں 2 امن فوجی زخمی ہوئے تھے۔ اس تنظیم کی اقوام متحدہ نے مذمت کی ہے۔

انہوں نے کہا: اقوام متحدہ کی امن فوج کے مشن پر حملہ نہ تو ذمہ دار ہے اور نہ ہی قابل قبول ہے۔

کونسل آف یورپ کے صدر نے مزید کہا: ہم اسرائیل اور دیگر تمام فریقین سے کہتے ہیں کہ وہ بین الاقوامی انسانی قانون کی مکمل پابندی اور احترام کریں۔

اقوام متحدہ کی امن فوج، جسے مختصراً یونیفیل کہا جاتا ہے، جنوبی لبنان کے سرحدی علاقے میں شمالی مقبوضہ علاقوں کے ساتھ تعینات ہیں۔ یونیفل نے لبنان کے سرحدی علاقے راس النقورہ میں اپنے ٹھکانوں پر صیہونی حکومت کے پے درپے حملوں کا ذکر کرتے ہوئے اعلان کیا کہ گزشتہ روز صیہونی حکومت کے ٹینکوں کے حملے میں دو امن فوجی زخمی ہوئے۔

یونیفل کے ترجمان نے میڈیا کو بتایا ہے کہ یونیفل فورسز پر اسرائیلی حکومت کا حملہ غالباً جان بوجھ کر کیا گیا تھا۔

اس حملے کے بعد فرانس اور اٹلی کے حکام نے یونیفل میں فوج بھیجنے والے ممالک کے درمیان ملاقات کی درخواست کی۔ اطالوی وزیر دفاع نے کہا: یہ حملہ کوئی حادثہ یا غلطی نہیں تھا۔

اٹلی کی وزارت دفاع نے بھی اسرائیلی حکومت کے فوجیوں کے اس حملے کو ناقابل برداشت سمجھا اور اس حکومت کے سفیر کو اس وزارت کے مقام پر طلب کیا۔

اسپین کی وزارت خارجہ نے بھی ایک بیان میں اس حملے کی مذمت کی ہے۔

آئرلینڈ کے وزیر اعظم سائمن ہیرس نے بھی صہیونی فوج کے اس حملے کے ردعمل میں اپنے ایک پیغام میں کہا ہے کہ وہ سخت پریشان ہیں اور یہ اقدام ناقابل برداشت ہے۔

وائٹ ہاؤس نے، جس نے گذشتہ سال غزہ اور لبنان کے عوام کے خلاف صیہونی حکومت کے تمام جرائم پر آنکھیں بند کر رکھی ہیں، نے بھی اس حملے کو "انتہائی پریشان کن” قرار دیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے