(پاک صحافت) عراق کی "عصائب اہل الحق” تحریک کے جنرل سکریٹری نے پیر کی رات تاکید کی کہ الاقصی طوفان کی لڑائی نے صیہونی حکومت کی غلط شناخت کو آشکار کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق قیس الخزالی، جنہوں نے الاقصی طوفان کے آغاز کی پہلی برسی کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ "الاقصی طوفان کے آپریشن سے بہت اہم پوشیدہ نکات سامنے آئے جن سے سیکھنا چاہیے اور مغربی دنیا کو بھی آگاہ کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ الاقصی طوفان کی لڑائی پہلے تو انسانی ضمیر کا امتحان تھا اور کہا کہ الاقصیٰ طوفان نے جو نکات ظاہر کیے ان میں سے ایک یہ ہے کہ یہ صیہونی حکومت جس کے پاس فوج ہے اور بعض نے کہا کہ یہ ناقابل تسخیر ہے، مکڑی کے گھر سے بھی بدتر ہے۔
الخزالی نے مزید کہا: الاقصی طوفان کی جنگ حقائق کا تعین کرنے کے لیے ایک ضروری جنگ اور آپریشن تھا۔ اس آپریشن نے ظاہر کیا کہ بہادر مزاحمت کار اپنی کم تعداد کے باوجود اس صہیونی فوج کو ذلیل اور کچل سکتے ہیں۔
انہوں نے اپنی تقریر کے ایک اور حصے میں صیہونی حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے مزید کہا: اسرائیل کا فوجی ساز و سامان واحد فوجی آلہ نہیں ہے جو میدان جنگ میں لڑ رہا ہے اور یہ اسرائیلی فوج نہیں ہے بلکہ شمالی بحر اوقیانوس کے معاہدے کی تنظیم (نیٹو) ہے جو کہ میدان جنگ میں لڑ رہی ہے۔ تمام سہولیات موجود ہیں، ہتھیار اور انٹیلی جنس آلات جنگ میں ہیں۔