(پاک صحافت) شام کے صدر نے اس ملک کے سفیروں اور سفارت کاروں سے ملاقات میں کہا کہ صیہونی حکومت کے بارے میں دمشق کا موقف ہمیشہ ایک جیسا رہے گا۔
تفصیلات کے مطابق شام کے صدر بشار الاسد نے سفیروں اور سفارتی مشنوں کے سربراہان اور ملازمین کے ساتھ ملاقات میں عرب ممالک اور خطے کے ساتھ ساتھ اس کے بین الاقوامی تعلقات میں شام کی خارجہ پالیسی کے طے شدہ اصولوں پر زور دیا۔
انہوں نے اسٹریٹجک اور حقیقت پسندانہ نقطہ نظر کی بنیاد پر بین الاقوامی چیلنجوں اور پیشرفت کے ساتھ شام کے تعامل پر بھی زور دیا اور کہا کہ دوطرفہ تعلقات عرب ممالک کے ساتھ تعلقات کی مضبوطی کا مرکز ہیں۔
اس ملاقات میں بشاراسد نے شام کے اصولوں اور بنیادوں پر مبنی موجودہ سیاسی مسائل کے ساتھ ساتھ علاقائی اور بین الاقوامی چیلنجوں سے نمٹنے کی ضرورت پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
انہوں نے عرب اسرائیل تنازعہ کے معاملے پر شام کے ٹھوس موقف کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ الاقصی طوفان آپریشن کو مسئلہ فلسطین کے تناظر میں دیکھنا چاہئے نہ کہ صرف ایک غیر متوقع میدانی واقعہ کے طور پر۔ ادھر امریکہ اور اس کے مغربی اتحادی الاقصی طوفان کو موجودہ کشیدگی کی اصل وجہ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔