(پاک صحافت) اسرائیلی حکومت کے وزیراعظم کے دفتر نے اس حکومت کے چینل 13 کی اس خبر کی تردید کی ہے کہ نیتن یاہو نے پولیو کے قطرے پلانے کے لیے غزہ میں جنگ بندی پر رضامندی ظاہر کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسرائیلی حکومت کے چینل 13 نے خبر دی ہے کہ نیتن یاہو اور سکیورٹی اور عسکری اداروں نے غزہ کے بعض علاقوں میں پولیو کے قطرے پلانے کے لیے جنگ بندی کے لیے امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن کی درخواست کو قبول کرلیا ہے جبکہ نیتن یاہو کے دفتر نے اس خبر کی تردید کی ہے۔
چینل 13 کی خبر کے جواب میں، اسرائیل کی غاصب حکومت کے وزیراعظم کے دفتر نے کہا ہے کہ یہ جنگ بندی نہیں ہوگی، بلکہ اس کا تعلق غزہ میں مخصوص جگہوں کو ویکسینیشن کے لیے مختص کرنے سے ہے۔ اس اعلان کے مطابق نیتن یاہو کی کابینہ کے وزراء نے بھی اس معاملے پر اتفاق کیا ہے۔
قابض حکومت جنگ بندی کی مخالفت کرتی ہے جب کہ عالمی ادارہ صحت نے اس سے قبل غزہ میں بچوں کو قطرے پلانے کے لیے سات روزہ جنگ بندی کا مطالبہ کیا تھا اور کہا تھا کہ جنگ بندی کے بغیر ویکسینیشن کی کارروائیاں ناممکن ہیں۔
دوسری جانب تحریک حماس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ پولیو ویکسینیشن کے لیے خصوصی جگہیں مختص کرنے کے بارے میں نیتن یاہو کی بات دھوکہ اور فریب ہے۔
حماس نے اس بات پر بھی زور دیا کہ نیتن یاہو اور ان کی حکومت کی پالیسی اقوام متحدہ کے قطرے پلانے کے پروگرام کو شکست دینا اور لاکھوں بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے سے روکنا ہے۔