(پاک صحافت) کابل کا زوال اور افغانستان میں طالبان کا عروج خطے میں جغرافیائی سیاسی تبدیلیوں کا باعث بنا ہے۔ ان پیش رفتوں میں سے ایک اہم پہلو صیہونی حکومت کے خلاف طالبان کا موقف ہے۔
تفصیلات کے مطابق کابل کا زوال اور افغانستان میں طالبان کا عروج خطے میں پیچیدہ جغرافیائی سیاسی پیش رفت کا باعث بنا ہے۔ ان پیش رفتوں میں سے ایک اہم پہلو صیہونی حکومت کے خلاف طالبان کا موقف ہے۔ طالبان کے حالیہ بیانات، اقدامات اور تہران کے دوروں سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ خطے میں اپنی جگہ کا تعین کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
یروشلم کے نشان کی تعمیر: طالبان کے اہم اقدامات میں سے ایک افغانستان میں یروشلم کے نشان کی تعمیر تھی۔ اس اقدام کو فلسطین کی حمایت اور صیہونی حکومت کی مخالفت کی علامت سمجھا جاتا ہے۔
اسرائیل کے اقدامات کی مذمت: طالبان نے بارہا فلسطین میں صیہونی حکومت کے اقدامات کی مذمت کی ہے اور اسے انسانیت کے خلاف جرم قرار دیا ہے۔
فلسطین کی حمایت پر زور: طالبان نے ہمیشہ فلسطینی پناہ گزینوں کی واپسی کے حق اور ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت پر زور دیا ہے۔
اسلامی جمہوریہ کے ساتھ صف بندی اور تہران کے دورے: طالبان حکام کے تہران کے دورے اور اسلامی جمہوریہ ایران کے حکام سے ملاقاتیں اسرائیلی حکومت کے ساتھ ان کی قربت اور ان کے موقف کی صف بندی کو ظاہر کرتی ہیں۔