لائیڈ آسٹن

یورپ پر امریکا کا فوجی دباؤ جاری: سویڈن میں بھی امریکی فوجی تعینات کیے جائیں گے

پاک صحافت واشنگٹن اور اسٹاک ہوم کے درمیان نئے دفاعی معاہدے کے مطابق سویڈن میں امریکی فوجیوں کی موجودگی اور جوہری ہتھیاروں کی ممکنہ منتقلی میں کوئی رکاوٹیں اور مسائل نہیں ہیں۔

سویڈن مارچ سے نیٹو کا رکن بن گیا ہے اور اس ملک نے بغیر کسی شرط کے پورے سویڈن میں امریکی فوجیوں، امریکی جنگی طیاروں، امریکی ہتھیاروں اور امریکی فوجی اور غیر فوجی گاڑیوں کی نقل و حرکت کی اجازت دی ہے۔

پاک صحافت کی رپورٹ کے مطابق، اسٹاک ہوم میں قانون سازوں نے ابھی واشنگٹن کے ساتھ ایک دفاعی معاہدہ منظور کیا ہے جس کے تحت امریکی فوجیوں کو سویڈن میں 17 فوجی اڈوں اور تربیتی مراکز پر تعینات کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔

گزشتہ سال دسمبر میں امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن اور سویڈن کے وزیر دفاع پال جانسن کے درمیان دفاع کے شعبے میں تعاون کا ایک معاہدہ ہوا تھا، تاہم اس معاہدے پر عمل درآمد کے لیے سویڈن کی پارلیمنٹ کی منظوری ضروری تھی، اس لیے سویڈن کی پارلیمنٹ کے 266 اراکین اس معاہدے کے حق میں جبکہ 37 نے مخالفت میں ووٹ دیا اور 46 ارکان پارلیمنٹ نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔

سویڈن کی بائیں بازو کی جماعتوں نے اس معاہدے پر تنقید کرتے ہوئے زور دیا کہ اس معاہدے میں واضح طور پر کہا جائے کہ امریکہ کے پاس سویڈن میں جوہری ہتھیار نہیں ہوں گے۔

سویڈن میں گرین پارٹی کے ایک رکن نے کہا ہے کہ یہ معاہدہ جوہری ہتھیاروں کے دروازے بند نہیں کرتا اور ہم ایسی قانون سازی دیکھنا چاہیں گے جو جوہری ہتھیاروں کے سویڈن میں داخل ہونے میں رکاوٹ پیدا کرے۔

یہ بھی پڑھیں

ہسپانوی

ہسپانوی سیاستدان: اسرائیل نے لبنان پر حملے میں فاسفورس بموں کا استعمال کیا

پاک صحافت ہسپانوی بائیں بازو کی سیاست دان نے اسرائیلی حکام کو “دہشت گرد اور …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے