ترک وزیر خارجہ: رفح پر اسرائیلی حملے قابل قبول نہیں

ترک وزیر خارجہ

پاک صحافت ترک وزیر خارجہ نے ایک بیان میں تاکید کی ہے کہ غزہ کے جنوب میں واقع رفح پر صیہونی حکومت کے حملے قابل قبول نہیں ہیں۔

الجزیرہ سے پاک صحافت کی جمعرات کی صبح کی رپورٹ کے مطابق، حکان فیدان نے مزید کہا: صیہونی حکومت نے مغرب اور امریکہ کے کندھوں پر جو بوجھ ڈال رکھا ہے اس میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔

ترک وزیر خارجہ نے مزید کہا: ہمیں اسرائیل سے پوچھنا چاہیے کہ کیا وہ 1967 میں قائم ہونے والی سرحدوں کو قبول کرتا ہے؟

انہوں نے غزہ کی پٹی میں جلد از جلد مستقل جنگ بندی کے قیام کی اہمیت پر بھی زور دیا اور کہا کہ اس پٹی تک انسانی امداد کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو فوری طور پر دور کیا جانا چاہیے۔

دریں اثنا، ترک وزیر خارجہ نے بدھ کے روز تحریک حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ھنیہ کے ساتھ ایک فون کال میں غزہ کی پٹی کی تازہ ترین پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔

فدان اور ہنیہ نے غزہ کے خلاف جنگ سے متعلق پیش رفت اور جنگ کو روکنے کے لیے کی جانے والی کوششوں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

پاک صحافت کے مطابق صیہونی حکومت کے غزہ کی پٹی پر جارحیت کے سات ماہ سے زیادہ کا عرصہ گزر جانے کے بعد بھی بغیر کسی نتیجے اور کامیابی کے یہ حکومت اپنے اندرونی اور بیرونی بحرانوں میں مزید دھنس رہی ہے۔

اس عرصے میں صیہونی حکومت نے اس خطے میں قتل عام، تباہی، جنگی جرائم، بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں، امدادی تنظیموں پر بمباری اور قحط کے علاوہ کچھ حاصل نہیں کیا۔

قابض حکومت مستقبل میں کسی بھی فائدے کی پرواہ کیے بغیر یہ جنگ ہار چکی ہے اور سات ماہ گزرنے کے بعد بھی وہ برسوں سے محاصرے میں رہنے والے ایک چھوٹے سے علاقے میں مزاحمتی گروہوں کو ہتھیار ڈالنے پر مجبور نہیں کر سکی ہے اور دنیا کی حمایت حاصل ہے۔ غزہ میں صریح جرائم کے ارتکاب کے لیے رائے عامہ کھو چکی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے